اشتہار

ہیٹی: ہزاروں قیدیوں کے جیل سے فرار کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

ہیٹی میں گزشتہ روز جیل توڑ کر لگ بھگ 4 ہزار قیدی فرار ہوگئے تھے، جس کے بعد دارالحکومت میں رات کے کرفیو کے ساتھ ہی ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر اعظم کو ہٹانے کی کوشش کے تحت مسلح گروہوں نے اپنی پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ کردیا ہے، جس کے بعد حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔

گینگ لیڈروں کے مطابق وہ وزیر اعظم ایریل ہنری کو طاقت کے ذریعے استعفیٰ دینے پر مجبور کریں گے، جو فی الوقت ملک میں موجود نہیں ہیں۔ موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکام نے آئندہ چند روز کے لیے ایمرجنسی نافذ کردی ہے، جبکہ رات کے دوران کرفیو بھی نافذ رہے گا۔

- Advertisement -

واضح رہے کہ ملک میں جاری تشدد کے سلسلے میں اواخر ہفتہ میں سب سے بڑی جیل پر حملہ کیا گیا، جس میں کم از کم وہ تین قیدی بھی ہلاک ہو گئے، جو بظاہر فرار ہونے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

اطلاعات کے مطابق اتوار کے روز بھی جیل کے دروازے کھلے تھے، جہاں کوئی سکیورٹی اہلکار موجود نہیں تھا، جبکہ قیدیوں کے بہت سے اہل خانہ اپنے پیاروں سے ملنے کے لیے بھی وہاں پہنچے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ہیٹی کی نیشنل پولیس کے پاس ملک کے 11 ملین سے زیادہ باشندوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تقریباً صرف 9,000 افسران موجود ہیں۔

غیر اخلاقی تصاویر وائرل، خاتون افسر کا امریکی پولیس پر مقدمہ

کینیا کی پولیسنگ مشن آپریشن کی قیادت کرنے کے لیے تیار ہوا تھا۔ تاہم ہیٹی میں اقوام متحدہ اور مغربی قیادت کی تعیناتیوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جانے لگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں