تازہ ترین

نیوزی لینڈ میں طوفان، ایمرجنسی نافذ، پروازیں اور بجلی معطل

نیوزی لینڈ میں سمندری طوفان ٹکرا گیا جس کے نتیجے میں تباہی سے بچنے کے لیے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی گئی۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ اور آس پاس کے علاقے کے رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ مزید تیز بارش، سیلاب اور آندھی سے چلنے والی ہواؤں کے لیے تیار رہیں۔

گیبریل نامی سمندری طوفان آکلینڈ شہر سے ٹکرا گیا ہے جس سے سمندر میں لہریں اونچی ہو گئی ہیں اور تیز بارش کا امکان ہے۔ سمندری طوفان کے اگلے 24 گھنٹوں میں مشرقی ساحل کے قریب جانے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

طوفان صرف چند ہفتوں میں آکلینڈ اور بالائی شمالی جزیرے سے ٹکرانے والا دوسرا اہم موسمی واقعہ ہے۔ پچھلے مہینے آکلینڈ اور آس پاس کے علاقے ریکارڈ بارشوں کی زد میں آئے جس سے سیلاب آیا اور چار افراد ہلاک ہوئے۔

حکومت نے طوفان کے پیش نظر آکلینڈ سے اندرون ملک تمام پروازیں معطل کر دیں ہیں جب کہ بعض غیرملکی پروازوں کو اڑان کی مشروط اجازت دی ہے۔ کسی بھی بڑی تباہی سے بچنے کے لیے بجلی منقطع کر دی گئی ہے۔

ناگہانی صورتحال سے نٹمنے کے لیے ریسکیو ٹیموں، انتظامی اداروں اور سیکورٹی اہلکاروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ڈپٹی کنٹرولر آکلینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے طوفان گیبریل کے اثرات، بدقسمتی سے بہتر ہونے سے پہلے بدتر ہو جائیں گے۔

آکلینڈ اور کم از کم چھ دیگر علاقوں میں ہنگامی حالتیں نافذ ہیں۔ آکلینڈ میں ایک صدی پرانا اسٹیل فریم والا ٹاور گرنے کے خدشے کے پیش نظر تقریباً 50 اپارٹمنٹس کو خالی کرا لیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ کے وزیر اعظم کرس ہپکنز نے پیر کو NZ$11.5 ملین ($7.25 ملین) کے پیکیج کا اعلان کیا تاکہ کمیونٹی گروپس جیسے فوڈ بینکوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے کی مدد کی جاسکے۔

آکلینڈ اور بالائی شمالی جزیرے میں بہت سے اسکول اور مقامی حکومتی سہولیات بند کر دی گئی تھیں اور لوگوں سے کہا جا رہا تھا کہ اگر ممکن ہو تو سفر نہ کریں۔

Comments

- Advertisement -