حدیبیہ پیپرزمل کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے، عمران خان

اسلام آباد : چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ حدیبیہ پیپرز ملز کے کیس میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے جس کے لیے نیب سپریم کورٹ کے حکم کے تحت جلد از جلد اپیل دائر کرے۔

وہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو جتنا موقع ملا ماضی میں کسی کو اتنا طویل موقع نہیں ملا لیکن انہوں نے قوم کے لیے کچھ نہیں کیا بلکہ صرف اپنے ذاتی کاروبار کو بڑھوا دیا اور بلآخر سپریم کورٹ کے 5 ججز نے نوازشریف کو طویل تحقیقات کے بعد نا اہل قراردیا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف آج کہتے ہیں کہ فیصلہ نہیں مانتے یہ سازش ہوگئی ہے حالانکہ نوازشریف کو موقع دیا لیکن انہوں نےعدالت میں ثبوت نہیں دیئے اصل بات یہ ہے کہ پاکستان اور قوم کے خلاف سازش ہورہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ سرکاری خرچے پرڈرامے کیے جارہے ہیں اور 2 اداروں پرحملہ کیا جارہا ہے جو عدالت اور فوج پرانگلیاں اُٹھائی جا رہی ہیں حالانکہ پاکستان کی سپریم کورٹ نے فیصلہ سنایا اور یہ سڑکوں پرنکل رہے ہیں اور جب تحریک انصاف 3 مرتبہ سڑکوں پر نکلے تو یہ لوگ کہتے تھے کہ جمہوریت کو ڈی ریل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ن لیگ والوں کو فوج کو بد نام کرنے کے لیے باہر بیٹھے اپنے ہمدردوں کی جانب سے اشارہ آ رہا ہے جیسا کہ ڈان لیکس میں فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی تھی۔

عمران خان نے نو منتخب وفاقی کابینہ پر اعتراض اُٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیر داخلہ اور وزیرخارجہ دونوں غیر ملکی شہری ہیں اس کے باوجود انہیں اہم عہدوں پر بیٹھا دیا گیا ہے جب کہ اسحاق ڈار کو دوبارہ وزیر خزانہ بنادیا گیا جن کے خلاف نیب کیس کُھل رہا ہے ایسی کابینہ سے کیا خیر کی توقع ہو سکتی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ شریف خاندان کے خلاف آیا ہے مسلم لیگ ن کے خلاف نہیں اس لیے مسلم لیگ ن کو شریف خاندان کی کرپشن سےخود کو الگ کرلینا چاہیئے اور نومنتخب وزیراعظم و کابینہ کرپٹ آدمی کی کرپشن چھپانے میں مدد کرنے کے بجائے قوم کی فلاح کے لیے کام کریں۔

انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کو انصاف دلانے کے لیے طاہرالقادری کے ساتھ ہیں اور لوگوں کو انصاف ہوتا نظر آرہا ہے اسی لیے طاہرالقادری بھی آرہے ہیں اور شاہ محمود قریشی طاہرالقادری کے استقبال کے لیے جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ عائشہ گلالئی کےالزامات ہیں اور ابھی طے ہوا ہی نہیں کہانی کیا ہے لیکن وزیراعظم نے فوری پارلیمانی کمیٹی بنادی اور تحقیقات کا حکم دے دیا اور دوسری جانب ایک عائشہ احد کو تھانے میں بند کر کے تشدد کیا گیا اور وہ انصاف مانگ رہی ہیں تو کوئی کان دھرنے کو تیار نہیں۔