کراچی : صنعتکاروں نے حکومت کو ہڑتال کی دھمکی دے دی اور کہا کہ مطالبات نہ مانے گئے تو دسمبر میں ہڑتال کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق گیس کی قیمتوں میں اضافے کے حوالےسے صنعتکاروں نے پریس کانفرنس کی، صدر نکاٹی فیصل معیزخان نے کہا کہ گیس کے ریٹس بڑھا دیےگئےصنعتیں بندہوتی جارہی ہیں، نارتھ کراچی میں 50فیصد اسمال انڈسٹریز بند ہوگئی ہے۔
فیصل معیز کا کہنا تھا کہ کراچی میں گیس،بجلی کےٹیرف کے حوالے سے درست فیصلےکیےجائیں، گیس کی قیمتیں بڑھنے سے ایکسپورٹ انڈسٹری بند ہو رہی ہے، ایکسپورٹ کے ساتھ مقامی سطح کی صنعتیں بھی بند ہو رہی ہیں، جس سے ہزاروں مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں۔
چیف پیٹرن ہوزری مینیوفیکچررز ایسوسی ایشن جاویدبلوانی نے کہا کہ ملکی برآمدات میں اکتوبر میں 16فیصد کمی ہوئی ہے ، چاہتےہیں برآمدات کودگناکردیاجائےلیکن ان حالات میں ناممکن ہے۔
جاویدبلوانی کا کہنا تھا کہ مہنگائی کی وجہ سےہم عالمی مارکیٹ سے کٹ جائیں گے، صنعتیں بندہوجائیں گی اور بے روزگاری مزیدبڑھے گی۔
انھوں نے کہا کہ 75سال میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کیا ختم ہوگئی؟ 75سال میں امن وامان سمیت سب کچھ خراب ہوگیا ہے، مطالبات نہ مانے گئےتودسمبر میں ہڑتال کریں گے، ہفتے میں2دن ہڑتال کی بندش کا سرکلر جاری ہوتا ہےاور تمام صنعتوں میں3گھنٹے گیس کا پریشر زیرو ہوجاتاہے۔