تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کیا نئے آئی فون کی رونمائی نئے چارجر کے ساتھ ہوگی؟

امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے موبائل فونز میں چارجنگ کے لیے لائٹنگ اڈاپٹر استعمال ہو رہا ہے، اور یہ آئی فونز ہی کے لیے مخصوص ہے، تاہم اب سوال یہ ہے کہ جب 12 ستمبر کو نئے آئی فون کی رونمائی ہوگی تو کیا اس میں لائٹنگ اڈاپٹر کی جگہ ’’یو ایس بی- سی‘‘ چارج پوائنٹ ہوگا؟

دراصل یورپی یونین نے دسمبر 2024 تک موبائل بنانے والی کمپنیوں کو اس بات کے لیے پابند کر دیا ہے کہ وہ فونز میں ایک مشترکہ چارجنگ کنکشن رکھیں گے، تاکہ تمام موبائل فونز ایک ہی قسم کی چارجنگ تار سے چارچ ہو جائیں، اور اس طرح نہ صرف صارفین کو بچت ہو بلکہ ماحول کے تناظر میں کچرا بھی کم کیا جا سکے۔

یورپی یونین کے مطابق اس اقدام سے تمام صارفین کو غیر ضروری چارجر کی خریداری نہ کرنے سے 25 کروڑ یورو تک کی بچت ہوگی اور سال میں 11 ہزار ٹن کچرا کم بنے گا۔

اس تناظر میں جب 12 ستمبر کو نئے آئی فون کی رونمائی ہوگی تو اس بات کو یقینی سمجھا جا رہا ہے کہ اس میں ’یو ایس بی سی‘ چارج پوائنٹ ہوگا، کیوں کہ ایپل کے تقریباً تمام نئے پروڈکٹس میں اسی کا استعمال ہو رہا ہے جیسا کہ تازہ ترین آئی پیڈ۔

واضح رہے کہ یو ایس بی ٹائپ سی کی موجودہ قیمت 10 پاؤنڈ ہے جو 7300 پاکستانی روپے سے زیادہ بنتی ہے، اور یہ اگلے ہفتے لانچ ہونے والے آئی فون 15 اور آئی فون 15 پرو میں ممکنہ طور پر موجود ہوگا۔ بلومبرگ نیوز کے مطابق صارفین کو اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ وہ آئی پیڈز، آئی میکس اور آئی فون کے لیے ایک ہی چارجر کا استعمال کر سکیں گے اور ڈاؤن لوڈ کی رفتار بھی تیز ہوگی۔

ایک چارجر کا یہ قانون چھوٹے اور میڈیم سائز کے پورٹیبل الیکٹرانکس پر لاگو ہوگا جن میں درج ذیل مصنوعات شامل ہوں گی: موبائل فونز، ٹیبلٹ، ای ریڈرز، ماؤس اور کی بورڈ، جی پی ایس ڈیوائس، ہیڈ فونز، ہیڈ سیٹس اور ایئر فونز، پورٹیبل اسپیکرز۔ لیپ ٹاپ کو بھی ان قواعد کی پابندی کرنی ہوگی۔

Comments

- Advertisement -