تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

ٹماٹر سے دماغی بیماریوں کا علاج

جاپان میں جید تیکنیک سے تیار کیا گیا ہے ایسا ٹماٹر جونیند کی کمی دور کرنے کے ساتھ اینگزائٹی کا خاتمہ، بلڈپریشر کم کرتا ہے

یہ دعویٰ کیا ہے جاپانی بایو ٹیکنالوجی کمپنی ‘سناٹیک سیڈ’ نے جس نے جینیاتی انجینئرنگ کی جدید تیکنیک ‘کرسپر’ کی مدد سے ایسا ٹماٹر تیار کیا ہے جن میں ‘گیماامائنو بیوٹائرک ایسڈ’ (گابا) نامی مادہ قدرتی طور پر بنتا ہے جو بلڈپریشر کم کرنے کے ساتھ ساتھ اعصاب کو بھی سکون بخشتا ہے۔

اس حوالے سے سناٹیک سیڈ کی چیف ٹیکنالوجی آفیسر جو سوکوبا یونیورسٹی جاپان میں پلانٹ مالیکیولر بائیالوجسٹ بھی ہیں کا کہنا ہے کہ گابا جاپان میں ایک مشہور صحت بخش مرکب کے طور پر فروخت ہوتا ہے اور یہ وٹامن سی کی طرح ہے اسی لیے ہم نے اپنی جینیوم ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کے لیے اسے سب سے پہلے ہدف کے طور پر منتخب کیا ہے،

جاپان میں ‘‘گابا ٹماٹروں کو 2020 میں فروخت کے لیے منظور کیا گیا اور اب یہ ٹماٹر فروخت کیے جارہے جب کہ سناٹیک کمپنی نے بھی ان ٹماٹروں کی پنیری کی فروخت شروع کردی ہے تاکہ مقامی کسان بھی انہیں کاشت کرکے اپنے منافع میں اضافہ کرسکیں۔

تمام دعوے اور اقدامات ایک طرف لیکن ‘نیچر بایوٹیکنالوجی’ کی رپورٹر ایمیلی والٹز نے اپنی حالیہ خبر میں شکوک وشبہات کا اظہار کرتے ہوئے ٹماٹروں کی اس نئی قسم اور افادیت پر سوالیہ نشان لگادیا ہے، رپورٹر نے لکھا ہے کہ یہ دعویٰ بالترتیب 2003 اور 2009 میں ہونیوالی دو ایسی تحقیقات کی بنیاد پر کیا جارہا ہے جن پر اعتماد کرنا مشکل ہے

Comments

- Advertisement -
ریحان خان
ریحان خان
ریحان خان کو کوچہٌ صحافت میں 25 سال ہوچکے ہیں اور ا ن دنوں اے آر وائی نیوز سے وابستہ ہیں۔ملکی سیاست، معاشرتی مسائل اور اسپورٹس پر اظہار خیال کرتے ہیں۔ قارئین اپنی رائے اور تجاویز کے لیے ای میل [email protected] پر بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔