تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

ویڈیو: کینیا میں‌ پولیس نے جال بچھا کر بچے فروخت کرنے والی عورت کو رنگے ہاتھوں‌ دھر لیا

نیروبی: کینیا میں پولیس نے جال بچھا کر بچے فروخت کرنے والے گروہ کا پردہ فاش کر دیا، اور بچہ فروخت کرنے کی کوشش کرنے والی ایک خاتون کو رنگے ہاتھوں دھر لیا۔

کینیائی میڈیا کے مطابق نیروبی میں پولیس نے 5 دن کا بچہ چوری کر کے فروخت کرنے والی کرسٹائن مسیکا نامی خاتون کو گرفتار کر لیا، خاتون 4 لاکھ کینیائی شلنگ میں بچہ فروخت کر رہی تھی۔

کینیا کی ایسٹرن بائی پاس پر پولیس نے بچہ چوری کرنے والے گروہ کو پکڑنے کے لیے ایک خاتون سے بچہ خریدنے کے حوالے سے ایک ملاقات رکھی جہاں خاتون کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا۔

پولیس حکام نے اس سلسلے میں جو جال بچھایا تھا، اس کی ویڈیو بھی جاری کر دی ہے، جس میں اتوار کی سہ پہر کو ایسٹرن بائی پاس کے قریب دو خواتین کو گپ شپ کرتے دیکھا جا سکتا ہے، گروہ کی رکن خاتون کی گود میں بچہ بھی ہے۔

خاتون کے ساتھ دوسری عورت پولیس حکام کا ’ذریعہ‘ تھا جس کے بارے میں چور خاتون کو علم نہیں تھا اور وہ اسے اپنا دوست سمجھ رہی تھی۔ پولیس ذرائع نے خاتون کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کے لیے بچہ خریدنے کی بات چلائی تھی، جس پر وہ ان سے ملنے جا رہی تھی، تاہم خریدار نیروبی کے کسرانی تھانے کے پولیس اہل کار تھے۔

سٹیزن ٹی وی نے پولیس کے اس جال کی پوری ریکارڈنگ بھی حاصل کی، جس میں خاتون کو رقم کی ادائیگی کے حوالے سے گفتگو کرتے سنا جا سکتا ہے۔ جب خریدار نے خاتون سے بچے کی ماں سے متعلق دریافت کیا تو کرسٹائن مسیکا نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ ماں 13 سالہ طالبہ ہے جو اپنے بچے کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں اٹھانے کے لیے تیار نہیں ہے۔

کرسٹائن مسیکا نے خریداروں کو بتایا کہ بچے فروخت کرنے والا یہ کاروبار مڈل مینوں کے ذریعے ہوتا ہے، اور اس بات کو یقینی بنایا جاتا ہے کہ خریداروں کو کسی بھی قسم کے رابطے کی تفصیلات فراہم نہ ہوں تاکہ سب کچھ نامعلوم رہے۔

یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی، جس میں خریداروں نے خاتون کو راضی کیا کہ وہ ابھی 3 لاکھ شلنگ لے اور باقی کے ایک لاکھ روئسامبو ریسٹورنٹ میں وصول کرے۔ تاہم وہاں اسے گرفتار کر کے کاسرانی تھانے منتقل کر دیا گیا۔

مسیکا نے گرفتاری کے بعد دعویٰ کیا کہ اس نے بچے کو ایک بس سے اس وقت بچایا تھا جب اس کی ماں نے اسے چھوڑ دیا تھا۔ پولیس حکام نے بچہ قبضے میں لے بچہ گھر منتقل کیا جب کہ بچے کی اصل ماں اور مسیکا کے ساتھیوں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

Comments

- Advertisement -