تازہ ترین

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

5 لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کا آرڈر جاری

ایف بی آر کی جانب سے 5 لاکھ 6...

اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1 ارب ڈالر موصول

کراچی: اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف سے 1.1...

سابق وزیراعظم شاہد خاقان کے سر پر لٹکی نیب کی تلوار ہٹ گئی

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے سر پر لٹکی...

فیض حمید نے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے، احسن اقبال

اسلام آباد : سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے فیض آباد دھرنا کمیشن کو بیان میں کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ طے شدہ معاہدے میں وزیر قانون کے استعفے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے فیض آباد دھرنا کمیشن کو دیا گیا بیان سامنے آگیا ، احسن اقبال نے اپنے بیان میں کہا کہ فیض حمید نے تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں سے مذاکرات کیے اور مذاکرات کے بعد طے شدہ معاہدے کامتن لیکر آئے۔

سابق وزیر کا کہنا تھا کہ طے شدہ معاہدے کے متن میں وزیر قانون کے استعفے پر اتفاق کیا گیاتھا معاہدے کے متن پر فیض حمید کا نام بھی درج تھا۔

انھوں نے بتایا کہ فیض حمید نے معاہدے کا متن وزیراعظم سے شئیر کیا تاہم وزیراعظم نے معاہدے میں وزیر کے استعفے ،فوجی افسر کے نام کی مخالفت کی، جس پر بتایا گیا کہ معاہدہ ہو چکا ہے اب پیچھے نہیں ہٹا جا سکتا۔

مزید پڑھیں : فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

یاد رہے فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو کلین چٹ دے دی گئی تھی۔

رپورٹ کے مطابق فیض حمید نے بطور میجر جنرل ڈی جی (سی) آئی ایس آئی معاہدے پر دستخط کرنا تھے، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف نے فیض حمید کو معاہدے کی باقاعدہ اجازت دی تھی۔

فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فیض حمید کے دستخط پر وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر اعظم شاہد خاقان نے بھی اتفاق کیا تھا۔

Comments

- Advertisement -