اشتہار

کاہلی اور اکتاہٹ سے نجات کیسے حاصل کریں؟

اشتہار

حیرت انگیز

عام طور پر دیکھا یہ گیا ہے کہ جب کرنے کو کچھ نہ ہو تو بوریت یا بے چینی ہونے لگتی ہے، بےچینی اکتاہٹ کا پہلا مظہر ہوتا ہے اس لیے ضروری نہیں کہ بے چینی کا باقاعدہ اظہار بھی ہوتا ہو۔

یہ محض بے کل ہونا بھی ہوسکتا ہے مگر سوال یہ ہے کہ جب زندگی اتنی مصروف ہو چکی ہو تو کوئی بے کار کیسے رہ سکتا ہے؟ کام تو بہت زیادہ ہوتے ہیں جو کیے جاسکتے ہیں۔

اکتاہٹ اور کاہلی کی ایک بڑی عمومی وجہ کسی بھی کام کا ویسا ہی ہونا ہے جیسے وہ مسلسل ہوتا آرہا ہے یا پھر تفریح کے مواقع اور وسائل کا نہ ہونا یا وقت بھی ملتا ہو تب بھی ان کی جانب مائل نہ ہونا ہوسکتا ہے۔

- Advertisement -

آج ہم آپ کو اکتاہٹ اور کاہلی سے بچنے کے ایسے 10 طریقے بیان کررہے ہیں جن پر عمل کرکے آپ اپنی اس مشکل سے باآسانی نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

خود کو برا بھلا نہ کہیں
گزشتہ دنوں کورونا کی عالمی وبا کے دوران بہت سے لوگ اکتاہٹ اور کاہلی کا شکار ہوئے، آپ تنہا نہیں ہیں، اس لیے خود پر مہربان ہوں اور جو کچھ آپ محسوس کر رہے ہیں اس کی بنیاد پر خود کو برا بھلا نہیں کہیں۔ وہ ایک مشکل وقت تھا جو گزر گیا اور ایسی کیفیت سے دو چار ہونا عام سی بات ہے۔

جن کاموں سے مدد ملتی ہے انہیں دھیان میں رکھیں
مختلف کام کرتے وقت اپنے احساسات پر دھیان دینا بہت اہم ہے جو کام یا باتیں آپ کو اچھی لگتی ہیں اور ان میں مزا آتا ہے ان کا ایک ریکارڈ رکھیں اور انھیں زیادہ وقت دیں۔ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ برس کے دوران نوجوانوں کے لیے بوریت یا اکتاہٹ سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے۔

آپ کے لیے کون سا کام کتنا اہم ہے؟
سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ کون سا کام آپ کے لیے کتنا اہم ہے۔ اپنی اقدار کے بارے میں سوچیں اور جو کچھ آپ کر رہے ہیں وہ ان اقدار سے کتنی مطابقت رکھتا ہے، اگر آپ کو کسی کام کی قدر کا پتا ہو تو اس کرنے میں زیادہ دل لگتا ہے۔

اہم کاموں پر توجہ مرکوز رکھیں
اپنی سرگرمیوں کی منصوبہ بندی اپنی اقدار کے مطابق کریں، مثلاً کوئی ایسا کام جس میں کسی کی بھلائی ہو یا جو آپ کے مقاصد کے حصول میں مددگار ہو، سادہ سی بات ہے، یہ دیکھیں کہ آپ کے لیے کیا اہم ہے اور پھر وہی کام زیادہ سے زیادہ کریں۔

فارغ بیٹھنے کی بجائے کچھ نہ کچھ لازمی کریں
اگر دل نہ بھی چاہے تو تھوڑا بہت کچھ کرنا شروع کر دیں، اگرچہ اس وقت پابندیوں کی وجہ سے بعض کام نہیں کیے جا سکتے پھر بھی دیکھیں کہ کیا کچھ کیا جا سکتا ہے چاہے کم ہی ہو اور اپنی پیشرفت اور کامیابی کا ریکارڈ رکھیں، شدید کاہلی کی کیفیت میں معمولی سا کام کرنا بھی بڑی کامیابی ہے۔

کام کے دوران اپنے احساسات کو بھی دھیان میں رکھیں
یہ بہت ضروری ہے کہ کچھ کرتے وقت آپ اپنی سوچوں سے باہر آئیں، اس کے بجائے اپنے گرد و پیش پر توجہ دیں جیسا کہ آوازیں، مہک اور ذائقے وغیرہ۔ سوچیں کہ آپ نے کیسا محسوس کیا؟ کیا وہ احساس اچھا تھا؟کیا آپ وہ دوبارہ کرنا چاہیں گے؟۔

تصورات کو مثبت انداز میں دیکھیں اور ان تک پہنچنے کی کوشش کریں
تصورات آپ کے ذہن پر بہت زور دار اثر رکھتے ہیں جو کچھ آپ کرنا چاہتے ہیں اس کے بارے میں تفصیل سے سوچیں، ان اقدامات پر غور کریں جو آپ اپنے مقصد کے حصول میں اٹھانا چاہتے ہیں اور اگر راہ میں کوئی رکاوٹ ہو تو اسے کیسے دور کریں گے؟

منفی باتوں اور سوچ کو اپنی خوشی کے درمیان حائل مت ہونے دیں
ایسا سوچنا کہ یہ کام میرے بس میں نہیں ہے یا اسے کرنے کا کیا فائدہ جیسے خیالات کو ذہن میں جگہ نہ دیں کیونکہ یہ خوشی کو مار دیتے ہیں۔ اگر ایسا کوئی خیال آئے بھی تو اسے چیلنج کریں۔ اپنی اقدار کے بارے میں سوچیں اور کوئی کام آپ کے لیے کیوں اہم ہے؟ "مجھے کرنا چاہیے” یا "مجھے کرنا ہے” جیسے خیالات کو "میں چاہتا ہوں” سے بدلیں۔

اپنے خیالات دوسروں کو بتائیں
اس کے بارے میں دوسروں کو بتانے سے مدد مل سکتی ہے کیونکہ اس طرح آپ اپنے عزم کا اظہار کرتے ہیں۔ آپ دوسروں کے ساتھ مل کر بھی کچھ کرنے کی منصوبہ بندی کرسکتے ہیں اور دوسروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے آپ پر مثبت اثرات ہو سکتے ہیں۔

ضرورت پڑنے پر دوستوں سے مدد طلب کریں
اگر بوریت اور کاہلی آپ کے معمولات زندگی کو متاثر کر رہی ہے تو ضروری ہے کہ آپ اس بارے میں کسی قریبی دوست سے بات کریں، جن باتوں کے بارے میں آپ فکر مند ہوں ان کے بارے میں دوسروں کو بتائیں، آپ کسی دوست، والدین، سرپرست، ٹیچر اور دوسرے قابل اعتماد شخص سے بات کر سکتے ہیں اگر پھر بھی کوئی نفسیاتی الجھن درپیش ہو تو اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں