تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

کیا بانی متحدہ کو نکالنے کے لیے رینجرز نے کہا تھا؟ نہیں یہ میری مرضی تھی، فاروق ستار کا جواب

لندن: ایم کیو ایم پراپٹیز تنازع کیس میں عدالتی کارروائی کے تیسرے روز فاروق ستار نے متنازع تقریر کے بعد کی صورتحال سے پارٹی قائد کو نکالنے سے متعلق آگاہ کردیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پراپرٹیز تنازع کیس میں گزشتہ روز بانی متحدہ کے وکیل رچرڈ سیلڈ کنگ کونسل نے فاروق ستار پر جرح کی۔

وکیل نے سوال کیا کہ بانی متحدہ کو متنازع تقریر کے بعد رینجرز حراست میں دباؤ میں آکر پارٹی سے نکالا؟ فاروق ستار نے جواب دیا کہ کوئی سازش نہیں کی، پارٹی کو نقصان سے بچانے کے لیے متفقہ فیصلہ کیا تھا۔

فاروق ستار کے وکیل نے پوچھا کہ رینجرز دوران حراست رات بھر کیا پوچھتی رہی تھی، فاروق ستار نے بتایا کہ متنازع نعرے لگانے والے کون تھے؟ وہ کچھ کی شناخت جاننا چاہتے تھے؟

وکیل نے پوچھا کہ کیا بانی متحدہ کو نکالنے کے لیے رینجرز نے کہا تھا؟ ایم کیو ایم تنظیم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ نہیں یہ میری مرضی تھی۔

فاروق ستار نے کہا کہ ندیم نصرت سے بات چیت کے دوران قائد کو فارغ کرنے کا اشارہ نہیں تھا، کوئی قانون نہیں توڑا، بانی متحدہ خود کراچی میں ایم کیو ایم کو کنٹرول دینے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 31 اکتوبر 2016 کو ترمیم کرکے دو تہائی اکثریت نے اختیار واپس لے لیا، واضح رہے کہ آج ندیم نصرت بھی عدالت میں بیان دیں گے۔

Comments

- Advertisement -