تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

شادی ہال اور بازاروں کو جلدی بند کرانے کا فیصلہ، تاجروں کا شدید ردعمل

کراچی : شہرقائد کے تاجروں نے شادی ہالوں اور بازاروں کو جلدی بند کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے، تاہم جزوی طور پر اس فیصلے کی حمایت بھی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی تاجر برادری کی بڑی تعداد نے حکومت کے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مارکیٹوں اور شادی ہالوں کو جلدی بند کرنا تاجروں کا معاشی قتل ہوگا جسے ہم کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

اس حوالے سے الیکٹرونکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر رضوان عرفان نے کہا کہ حکومت تاجروں کو اعتماد میں لیے بغیر ایسا کوئی فیصلہ نہ کرے، کراچی میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ پہلے ہی سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ان احکامات مین عملدرآمد پر سختی کرنے کی کوشش کی تو کراچی کے تاجر بھی بھرپور مزاحمت کریں گے، رات آٹھ بجے دکانیں بند کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں۔

صدر انجمن تاجراں جاوید قریشی نے کہا کہ تاجروں نے وفاقی حکومت کی جانب سےمارکیٹیں رات 8 بجے بند کرنے کے فیصلے کو یکسر مسترد کردیا ہے۔

کراچی ریسٹورنٹس ایسوسی ایشن کے صدر فیضان راوت نے کہا کہ ریسٹورنٹ رات 10 بجے بند کرنے کے فیصلے کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔ ہوٹلوں کا کاروبار ہی 8بجے رات کو شروع ہوتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریسٹورنٹس کو کم از کم 11 بجے تک کا ٹائم دیا جائے، اس کے علاوہ ٹیک اوے اور آن لائن آرڈرز کی ڈلیوری کے لئے ریسٹورنٹس کو کھولنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔

صدر انجمن تاجران الیاس میمن کا کہنا تھا کہ کاروباری مراکز کو جلدی بند کرنا کروڑوں خاندانوں کے معاشی قتل کے مترادف ہوگا۔ حکومت کے اس فیصلے سے معاشی حالات مزید خراب ہوں گے، فیصلے پر نظر ثانی کی جائے۔

کیٹرز اینڈ ڈیکوریٹرز ایسوسی ایشن کے صدر قیس منصور شیخ نے کہا کہ حکومت کا ریسٹورنٹس اور شادی ہال جلدی بند کروانے کا اعلان ظلم کے مترادف ہے،حکومت کا کام ہے بجلی دینا اور ہمارا کام ہے بل ادا کرنا ہے۔

صدر شادی ہال ایسوسی ایشن رانا رئیس نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، شادی ہال کا وقت 10 بجے کرنا غیر سنجیدہ فیصلہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ شادی ہال مالکان حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ شادی ہالز رات 10 بجے بند کرنے کے حکم پر نظرثانی کی جائے اوقات 12بجے تک کیے جائیں۔

مزید پڑھیں : مارکیٹس اور ریسٹورنٹ رات 8 بجے بند کرانے کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ ہم یقین دلاتے ہیں کہ شادی ہالوں میں پروگرام دو گھنٹے پہلے ہو یا دو گھنٹے بعد میں توانائی پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

علاوہ ازیں دوسری جانب ہول سیل گروسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالرؤف ابراہیم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرانا وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران کے خاتمے کیلئے حکومتی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، حکومت اپنی رٹ قائم کرنے چاہیے گی تو وہ ہوجائے گی۔

Comments

- Advertisement -