تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

شادی سے قبل طبی ٹیسٹ لازمی قرار

قاہرہ: مصر میں شادی سے قبل طبی ٹیسٹ کو لازمی قرار دیا جارہا ہے تاکہ نئی نسل میں جینیاتی بیماریوں کی روک تھام کی جاسکے۔

اردو نیوز کے مطابق مصر کی وزارت صحت و آبادی نے شادی کے خواہش مند افراد کے لیے طبی معائنہ کروانے کے اقدام پر عمل کروانے کا آغاز کیا ہے تاکہ غیر صحت مند بچے پیدا ہونے کے خطرے کو کم کیا جا سکے۔

وزارت کے بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ میڈیکل ٹیسٹ میں تقریباً ایک گھنٹہ لگتا ہے اور اس میں ذاتی ڈیٹا کا اندراج اور مفید مشورے بھی شامل ہیں۔

طبی معائنے میں ایڈز، وائرس سی اور وائرس بی سمیت 10 ٹیسٹ شامل ہیں اور ان میں ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپا، خون میں ہیمو گلوبن کی سطح، خون کی قسم اور مطابقت کا تجزیہ جیسی غیر متعدی بیماریوں کے ٹیسٹ کے علاوہ خون کی کمی (تھیلیسیمیا) کا ٹیسٹ بھی شامل ہے۔

اس اقدام کے حوالے سے سوالات نے سوشل میڈیا پر نئی بحث چھیڑ دی ہے، بہت سے لوگوں کو خدشہ ہے کہ اگر ایسے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے تو شادی روک دی جائے گی۔

مصر کی وزارت صحت کے ترجمان حسام عبد الغفار کا کہنا ہے کہ شادی کا معاہدہ مکمل کرنے سے پہلے ٹیسٹ ضروری ہوں گے اور اس کا مقصد جینیاتی بیماریوں والے بچوں کی پیدائش کی روک تھام ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ایسے ٹیسٹ شادی کے معاہدے کی تکمیل کو نہیں روکتے بلکہ ان کا مقصد شادی کرنے والے افراد کو ان کی صحت اور ان میں سے کسی بیماری سے کس حد تک متاثر ہے اس کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔

وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ اگر ٹیسٹ کے نتائج مثبت آتے ہیں یا کوئی وائرل انفیکشن ہے تو مریض کو کاؤنسلنگ کلینک میں بھیجا جائے گا جہاں بیماری اور علاج کے طریقوں اور نفسیاتی مدد کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اس کے بعد متاثرہ شخص کو ضروری طبی خدمات فراہم کرنے کے لیے خصوصی کلینک میں منتقل ہونا ہوگا جس کے بعد شادی کا خواہش مند جوڑا ٹیسٹوں کے نتائج پر کسی مجاز شخص کے سامنے دستخط کرے گا۔

عبدالغفار نے بتایا کہ اس طرح کے میڈیکل ٹیسٹ کے لیے وزارت صحت کی جانب سے 303 مراکز متعین کیے گئے ہیں اور ابتدائی مرحلے میں صرف یہی مراکز مجاز ہیں۔

مصری شہریوں کے لیے ایک ہیلتھ ڈیٹا بیس بنایا جا رہا ہے اور اس طرح کے سرٹیفکیٹ جاری کیے جانے کے ساتھ ساتھ یہ ریکارڈ کیو آر کوڈز کے ذریعے محفوظ کیا جاتا ہے۔

دوسری جانب قاہرہ میں الازہر یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کے پروفیسر احمد شعبان کا کہنا ہے کہ شادی سے پہلے میڈیکل ٹیسٹ تولیدی اور متعدی بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے مفید ہیں۔

Comments

- Advertisement -