اشتہار

میری پالیسی چل رہی ہوتی تو ڈھائی ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر تک نہ آتے، مفتاح اسماعیل

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے فیصلوں میں تاخیرکی جس سے نقصان ہوا، میری پالیسی چل رہی ہوتی توڈھائی ارب ڈالرکےزرمبادلہ ذخائر تک نہ آتے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہ اسحاق ڈار نے فیصلوں میں تاخیرکی جس سے نقصان ہوا، اب مشکل فیصلے لے لیے ہیں تو امید ہے آئی ایم ایف سے معاہدہ بھی ہوجائےگا۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ شاہد احساس ہورہاہے جو باتیں میں نے کہی وہ کرلیتے تو حالات مختلف ہوتے ، کوئی غلطی کرتاہے تو اس کی فوری تصحیح کرنی چاہیے۔

- Advertisement -

ن لیگی رہنما نے بتایا کہ دوست ممالک نے کہا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کریں گے اور آئی ایم ایف کو بھی یقین دہانی کرائی تھی لیکن بعد میں دوست ممالک بھی پاکستان کی مدد کرنے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ دوست ممالک نے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں تاخیرکی ہے، وہ کہتے ہیں جب پاکستان خود اپنی مدد آپ نہیں کررہا توہم کیوں کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ میری پالیسی چل رہی ہوتی توڈھائی ارب ڈالرکےزرمبادلہ ذخائر تک نہ آتے ، شوکت ترین نے غلطی کی تھی اور ڈار صاحب نے بھی غلطی کی ہے، پالیسی میں غلط فیصلے کریں تو عوام الیکشن کےوقت سرزنش کرتے ہیں۔

سابق وزیر نے کہا کہ شوکت ترین نے غلطی کی تھی اور ڈار صاحب نے بھی غلطی کی ہے، ن لیگ کو بےتحاشا نقصان ہواہے ، جو پالیسی خان صاحب کی تھی اسی پر چلیں گے تو کیسےان کو ذمہ دار ٹہراسکتے ہیں۔

ٹیکسز اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر ان کا کہنا تھا کہ دو ہفتے میں پیٹرول مہنگا، گیس مہنگی ، کئی ٹیکسز لگائے گئے ہیں لیکن ذخیرہ کئےگئے ڈالرز مارکیٹ میں آئیں گے تو چیزیں بھی سستی ہوں گی۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ ملک میں اب بہتری بھی نظرآئے گی اورسمت بھی نظرآنا شروع ہوجائے گی۔

آئی ایم ایف کے پروگرام کے حوالے سے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ یہ پروگرام ختم ہوتے ہی آئی ایم ایف کا اگلا پروگرام بھی ضرور کرنا ہوگا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 70سال سے ہم نے پاکستان کو صحیح طریقے سے نہیں چلایا ہے ، موجودہ پاکستان چند اشرافیہ کیلئےبہت اچھا ہے مگر غریب کیلئےنہیں، پاکستان کو جس طرح چلایا گیا اس طرز کی حکمرانی دنیا میں خراب ترین سمجھی جاتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں