تازہ ترین

حسن کا تعلق پاکستان یا بھارت سے نہیں: مس ورلڈ

نئی دہلی: عالمی مقابلہ حسن 2017 میں بھارتی حسینہ مانوشی چھلر نے مس ورلڈ کا تاج اپنے سر پر سجا لیا۔ اعزاز جیتنے کے بعد جب وہ واپس وطن پہنچیں تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا تاہم ایک صحافی کی جانب سے پاکستان اور بھارت میں حسن کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مانوشی کے جواب نے سب کو خاموش کروا دیا۔

مانوشی چھلر مس ورلڈ کا اعزاز جیتنے کے بعد وطن واپس پہنچیں تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ بعد ازاں انہیں کئی تقریبات اور پریس کانفرنسز میں بھی مدعو کیا گیا۔

ایسی ہی ایک پریس کانفرنس میں مانوشی سے ایک بھارتی صحافی نے سوال کیا کہ آپ کے مس ورلڈ بننے کے بعد پاکستان میں بحث شروع ہوگئی ہے کہ بھارت سے زیادہ خوبصورت لڑکیاں پاکستان میں پائی جاتی ہیں، ’لیکن برقعے میں۔ اس کا آپ کیا جواب دیں گی‘؟

جواباً مانوشی نے جو کہا وہ مذکورہ صحافی سمیت تمام افراد کو چپ کروا دینے کے لیے کافی تھا۔ انہوں نے کہا، ’میرا خیال ہے کہ یہ صرف ظاہری خوبصورتی کی بات نہیں ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ مقابلہ حسن میں حصہ لینے والی تمام لڑکیاں نہایت حسین تھیں جن کا تعلق مختلف ممالک سے تھا۔ ’یہ مقابلہ خوبصورت چہرے کا نہیں تھا، خوبصورت دل کا تھا کہ اس کے ذریعے آپ کیسے دوسروں کے کام آسکتے ہیں‘۔

مانوشی نے کہا کہ دراصل یہ صرف ایک خوبصورت چہرہ ہوتا ہے جو اس خوبصورتی کے ذریعے اچھائی کو فروغ دیتا ہے، چاہے اس کا تعلق کسی بھی ملک سے ہو۔

یاد رہے کہ مانوشی چھلر کلاسیکی رقاصہ اور سماجی کارکن ہیں۔ وہ یہ اعزاز جیتنے والی چھٹی بھارتی خاتون ہیں۔


اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

Comments

- Advertisement -