تازہ ترین

لاپتہ افراد آسمان اور زمین کے درمیان کہیں بھی ہیں تو ڈھونڈ کرپیش کریں، عدالت کا حکم

کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے کیس میں ایس پی گلشن اقبال کے وارنٹ جاری کردیئے اور کہا کہ لاپتہ شہری آسمان اور زمین کے درمیان کہیں بھی ہیں توڈھونڈ کر عدالت میں پیش کریں۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں لاپتہ افرادکی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی ، عدالت نے پولیس اور صوبائی حکومت پر برہمی کا اظہار کیا۔

جسٹس عدنان الکریم میمن نے ریمارکس دیئے کہ ایک طرف پولیس اور صوبائی حکومت کہتی ہے بندہ ہمارے پاس نہیں ہے، اگر لاپتہ شہری صوبائی حکومت کے پاس نہیں ہیں تو پھر کہاں گئے؟لاپتہ شہری آسمان اور زمین کے درمیان کہیں بھی ہیں تو ڈھونڈ کر عدالت میں پیش کرو۔

عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا اور کہا ان جے آئی ٹیز اجلاس کا کیا فائدہ جب بندہ ہی برآمد نہیں کرسکتے؟بس بہت ہوگیا لاپتہ شہری لاکر عدالت میں پیش کرو ورنہ آئی جی سندھ کو طلب کرلیں گے۔

عدالت نے لاپتہ شہری اظہر عباس کیس کی تفتیش کرنے والے ایس پی گلشن اقبال کے وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے ایس ایس پی کو ایس پی گلشن کو گرفتار کرکے 25 نومبر کو پیش کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے عدم پیشی پر تفتیشی افسر ایس پی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

عدالت نے لاپتہ شہری خرم شاہ کی عدم بازیابی پر صوبائی حکومت کے وکیل کو جھاڑ پلا دی اور جسٹس عدنان الکریم میمن نے کہا کہ شہری بازیاب نہیں ہوتا تو کہہ دیں مرگیا ہے اور گھر والوں کو لاش دیکھا دیں،بازیاب نہیں کراسکتے تو پھر لاپتہ شہری کے اہلخانہ کو معاوضہ دیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ہم بار بار کہہ رہے ہیں لاپتہ شہری پولیس کے پاس نہیں ہیں تو کہاں ہیں؟ عدالت نے کمسن لڑکی خالدہ اور سیما کو بھی بازیاب کراکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا اور ساتھ ہی شہری عمر زمان، محمد اقبال اور دیگر کی بھی فوری بازیابی کا حکم دیا۔

Comments

- Advertisement -