تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

32 سال قبل بچھڑنے والے ماں بیٹے کی فلمی انداز میں ملاقات

قاہرہ : اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ بچپن میں اغواء یا گمشدہ ہونے والے بچے اپنے والدین سے کئی سالوں بعد ملتے ہیں اس موقع پر ایسے جذباتی مناظر دیکھنے والوں کی آنکھیں بھی نم ہوجاتی ہیں۔

ایک ایسا ہی دل سوز واقعہ مصر میں پیش آیا جہاں ایک شخص اپنی والدہ سے 32 سال بعد ملا ان خوشی کے لمحات میں ماں بیٹے کی جذباتی کیفیت قابل دید تھی۔

العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق محض چار سال کی عمر میں والدہ سے بچھڑنے والا شہری کی 32 سال بعد والدہ ملاقات ہوئی یہ منظر قابل دید تھا جب ماں نے اپنے جگر گوشے کو گلے سے لگایا۔

اس طرح کے واقعات عموماً فلموں میں ہی دیکھنے کو ملتے ہیں تاہم سعودی عرب میں پیش آنے والا یہ ایک سچا واقعہ ہے، ماں اور اس کے بیٹے کے درمیان جدائی خاندانی جھگڑے کا نتیجہ تھی۔

خبر کے مطابق والدین کے درمیان طلاق کے بعد بیٹے کو والد کے سپرد کردیا گیا تھا جس کے بعد وہ اپنی ماں سے 32 سال تک نہیں مل سکا۔

قاہرہ میں سعودی سفارت خانہ نوجوان ترکی خالد سنید السنید کو اس کی والدہ کو تلاش کرنے کے بعد دوبارہ ملانے میں کامیاب ہوا۔ بچہ اس وقت ماں سے الگ ہو گیا تھا جب اس کی عمر چار سال تھی۔

اس کہانی کا آغاز اس وقت ہوا جب آج سے کئی سال پیشتر ترکی السنید کی والدہ اپنے اہل خانہ سے ملنے قاہرہ گئیں۔ ترکی السنید کے والد بھی ہمراہ تھے۔ مگر قاہرہ میں میاں بیوی کے درمیان کسی بات پر ناچاقی ہوئی تو وہ بیٹے کو لے کر واپس سعودی عرب آگئے اور بیوی کو طلاق دے دی۔

بعد میں اس کی ماں کو بتایا گیا کہ بچہ مر گیا ہے حالانکہ وہ ریاض میں اپنی دادی کے پاس تھا۔ ترکی السنید 16 سال تک اپنی دادی کے پاس رہا۔ اس کے بعد دادی کا انتقال ہوگیا۔ دادی کے انتقال کے بعد بچہ ایک بوڑھی خاتون رشتہ دار کے ساتھ رہا۔

28 سال کی عمر میں اس کی شادی ہوگئی۔ اس پورے عرصے میں وہ ریاض میں مصری سفارت خانے کے ذریعے اپنی والدہ کو ڈھونڈتا رہا، لیکن کوئی کامیابی نہیں ملی۔

باآخر ایک دن یہ کوششیں رنگ لائیں، ترکی السنید نے وضاحت کی کہ اس کے بعد وہ اپنی والدہ کی تلاش کے لیے مصر گئے اور قاہرہ میں سعودی سفارت خانے گئے تاکہ وہ اپنے والدین کے تمام کاغذات تلاش کرسکیں۔

مصری متعلقہ حکام نے اسے ڈھونڈنے کے لیے ایک سے زیادہ پتے بتائے اور بعد ازاں قاہرہ میں سفارت خانے نے مذکورہ خاتون کو تلاش کرلیا جب اسے بتایا گیا کہ اس کا بیٹا زندہ ہے اور اس سے ملنا چاہتا ہے تو ماں بے اختیار رو پڑی، بیٹے سے طویل عرصے بعد ملاقات کا یہ ناقابل یقین واقعہ ہے۔

Comments

- Advertisement -