اشتہار

بجلی کے بلز : شہباز شریف نے عوام سے سفاک جھوٹ بولا، مزمل اسلم

اشتہار

حیرت انگیز

پی ٹی آئی کے رہنما اور ماہر معاشیات مزمل اسلم نے کہا ہے کہ شہباز شریف نے بجلی کی نئی قیمت سے متعلق عوام سے سفاک جھوٹ بولا تھا کہ نئی قیمتوں کا اطلاق 64فیصد عوام پر نہیں ہوگا۔

فوکل پرسن برائے معیشت پاکستان تحریک انصاف مزمل اسلم نے مہنگائی کے حوالے سے خصوصی ویڈیو پیغام میں  سابق وزیر اعظم شہباز شریف سے متعلق کہا کہ انہوں نے کہا تھا کہ بجلی کی نئی قیمتوں کااطلاق64فیصدعوام پر نہیں ہوگا، اب کوئی ان سے پوچھے وہ 64 فیصد عوام کہاں ہے جن کے بجلی کے بل نہیں بڑھے؟ شہباز شریف نے عوام سے سفاک جھوٹ بولا۔

مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں کا بوجھ مکمل طور پرعوام پر ڈال دیا گیا ہے، بڑے لوگ چوری کرتے ہیں ریکوری غریب عوام سے کی جاتی ہے، آج گھروں کے کرائے سے زیادہ بجلی بل آرہے ہیں، اس ماہ لوگ اپنی قیمتی چیزیں بیچ کر بجلی کے بل ادا کررہے ہیں، اگلے ماہ اور زیادہ بل آئے گا تو کیا لوگ گردے بیچیں گے؟

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی اس وقت تکلیف دہ حالات سے گزر رہاہے، پچھلے سال پورے ملک سے7 ہزار ارب روپے ٹیکس جمع کیا گیا، حالیہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ تقریباً 1300ارب روپے ہے، حکومت نے بغیر کسی تجزیے کے عوام پر 2200ارب روپے ڈال دیے۔

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر مہنگائی کم ہونا اسے کہتے ہیں تو پرانے دنوں والی مہنگائی زیادہ بہتر ہے، ملک کا تو پتہ نہیں لیکن عوام کو پوری طرح دیوالیہ کردیا گیا ہے، پاکستان میں سب سے کم بجلی بلوچستان میں استعمال کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار سے پوچھا جائے کہ جاتے جاتے عوام کو جو مہنگائی کم ہونے کی جھوٹی خوشخبری دی تھی وہ نظر کیوں نہیں آرہی؟ ماضی کی حکومتوں نے اپنے ذاتی مفاد کے لئے سستی بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر توجہ نہیں دی، یہ بحرانی کیفیت وقتی نہیں مسلسل برقرار رہے گی جو پاکستان کا سب سے طویل بحران ہوگا۔

مزمل اسلم نے بتایا کہ جھوٹ بولا جاتا ہے کہ کوئٹہ اور پشاور میں بجلی چوری ہوتی ہے، سچ تو یہ ہے بلوچستان کے عوام کو بجلی ملتی ہی نہیں ہے، بجلی چوری ہونے کا مجموعی حجم سب سے زیادہ پنجاب میں ہے، جس کی وجہ سے پوری قوم کو اضافی بجلی کی قیمتیں چکانی پڑتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال میں 184 ارب ایل این جی پلانٹ کے کرایوں کی مد میں جانے ہیں، عوام سے اتنا ٹیکس اور بھاری قیمتوں کے باوجود صرف 100 یونٹ پر ریلیف دیا گیا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی کی حکومتوں نے ذاتی مفاد کیلئے سستی بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر توجہ نہیں دی، یہ بحرانی کیفیت وقتی نہیں مسلسل برقرار رہے گی جو پاکستان کا سب سے طویل بحران ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں