اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے سینئررہنماؤں نے قائد نواز شریف کو پارٹی صدارت سنبھالنے کا مشورہ دے دیا تاہم اس حوالے سے ایک دو ماہ میں اس بارے میں فیصلہ ہو جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف پارٹی کو ازسر نو متحرک کرنے کے لیے سرگرم ہیں ، سینئر رہنماؤں نے میاں صاحب کو پارٹی صدارت سنبھالنے کا مشورہ دے دیا ہے۔
پارٹی کو ازسرنو متحرک کرنے سے متعلق مشاورتی اجلاس میں سینئر رہنماؤں کی جانب سے تجویز دی گئی ہےکہ حکومتی اورپارٹی عہدوں کو الگ کیا جائے، اس حوالے سے پارٹی کے سینئر رہنماعرفان صدیقی نے اے آر وائی نیوز کی خبر کی تصدیق کردی ہے۔
عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ امکان ہے قائد مسلم لیگ(ن) کی پارٹی صدارت سنبھالیں گے، ایک دو ماہ میں اس بارے میں فیصلہ ہو جائے گا۔
ن لیگ کے معتبر ذرائع کا کہنا ہے ن لیگی قائد کو دوبارہ پارٹی کا صدر بننے کا مشورہ دیا گیا ہے، وہ جلد پارٹی عیدیداروں سے ملاقاتوں کا آغاز کریں گے۔
رہنماؤں کی اکثریت نے تجویز کے حق میں رائے دی تو جنرل کونسل اجلاس بلا کر بڑےعہدوں میں تبدیلی لائی جائے گی۔
میاں صاحب نے پارٹی کو یہ بھی کہا ہے کہ مرکز کے بجائے پنجاب پر فوکس کریں اور صوبے میں ڈلیورکرکے ہی آئندہ انتخابات میں جاسکیں گے تاہم پارٹی اور حکومتی عہدوں کو الگ کرنے کا اطلاق مریم نواز پر نہیں ہوگا۔
یاد رہے انتخابات میں ن لیگ کو سادہ اکثریت نہ ملنے کی صورت میں ن لیگی قائد نے وزیر اعظم کا عہدہ قبول نہیں کیا تھا اور وزارت عظمی کے عہدے کے لیے اپنے چھوٹے بھائی شہباز شریف کو نامزد کیا تھا، وہ پیچھے بیٹھ کر وفاق اور پنجاب کی حکومتوں کی نگرانی کریں گے۔