نیدرلینڈز حکومت نے جاسوسی کے الزام میں روسی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا، محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھنا مشکل ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق نیدرلینڈز کی حکومت نے روسی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتخانے کھلے رہنا ضروری ہیں لیکن اب روس کے ساتھ تعلقات کو مزید برقرار رکھنا بہت ہی مشکل ہوگیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیدرلینڈز حکومت نےروسی سفارت کاروں کو دو ہفتے کے اندر ملک چھوڑ کر جانے کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔
اپنے بیان میں نیدرلینڈز کے محکمہ خارجہ کے ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ روس کی جانب سے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ اور گلوبل کیمیکل ویپنز واچ ڈاگ جیسے اداروں کے مرکز اس ملک میں بڑی تعداد میں جاسوس بھیجے جارہے تھے۔
Russia's continued attempts to place intelligence officers into the Netherlands under diplomatic cover are unacceptable. That is why we are limiting the number of Russian diplomats in the Netherlands. 1/2
— Wopke Hoekstra (@WBHoekstra) February 18, 2023
نیدرلینڈز کے وزیر داخلہ وَپکا ہوسٹرا کا کہنا تھا کہ نیدرلینڈز کی جانب سے کئی مرتبہ معاملے کا حل تلاش کرنے کی کوششوں کے باجود روس کی جانب سے ڈپلومیٹک کوور میں اپنے جاسوس بھیجنے کا سلسلہ بند نہیں کیا گیا۔
نیدرلینڈز کی جانب سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ روس کی جانب سے سفارت خانے اور سینٹ پیٹرز برگ کے قونصلیٹ میں مقرر کیے گئے نیدرلینڈز کے سفارت کاروں کو بھی ویزے جاری نہیں کیے جا رہے، نیدرلینڈز کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ سینٹ پیٹرز برگ میں اپنا قونصلیٹ بند کردیا جائے۔
دوسری جانب روسی دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے اس کا جواب دیا جائے گا تاہم اس پر کوئی فوری رد عمل نہیں دیا گیا ہے۔