تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

کیا ملک میں واقعی غذائی قلت کا خدشہ ہے؟ این ایف آر سی سی نے تفصیلات جاری کردیں

اسلام آباد: نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی) کا کہنا ہے کہ ملک میں خوراک اور غذائی اجناس کا وافر ذخیرہ موجود ہے، ملک میں غذائی ذخیرے کے ساتھ ساتھ درآمد بھی جاری ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل فلڈ رسپانس اینڈ کوآرڈینیشن سینٹر (این ایف آر سی سی) کا کہنا ہے کہ ملک میں اشیائے خور و نوش کی کوئی کمی نہیں، آئندہ 6 ماہ کے لیے گندم کا بڑا ذخیرہ دستیاب ہے، گندم کی اگلی کٹائی کے موسم تک موجودہ ذخائر کافی ہیں۔

این ایف آر سی سی کا کہنا ہے کہ گندم کے ذخائر 2 ملین ٹن تک موجود ہیں، گندم کی 1.8 ملین ٹن کی درآمد بھی جاری ہے، پبلک سیکٹر سے 46 ہزار ٹن گندم روزانہ کی بنیاد پر جاری کی جا رہی ہے۔

کوآرڈینیشن سینٹر کے مطابق گزشتہ سال ٹماٹر کی بمپر فصل کاشت کی گئی تھی، ٹماٹر کی پیداوار ملکی ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی ہے، آلو کی ملکی 4.2 ملین ٹن کی ضرورت کے برعکس 7.5 ملین ٹن آلو کی پیداوار ہوئی۔

این ایف آر سی سی کا کہنا ہے کہ ضروریات کے لیے ایران اور افغانستان سے پیاز اور آلو کی درآمد جاری ہے، آلو اور پیاز کی درآمد پر حکومت نے تمام ڈیوٹیز ختم کر رکھی ہیں، ملک میں پیاز اور ٹماٹرکی کل ضرورت بالترتیب 1.5 لاکھ ٹن اور 50 ہزار ہے، درآمدی 55 ہزار ٹن سے زائد ٹماٹر اور 6 ہزار ٹن پیاز پہنچ چکے ہیں۔

این ایف آر سی سی کے مطابق ملک میں دال مسور اور دال ماش کی ضرورت 1.5 لاکھ ٹن ہے، کینیڈا، آسٹریلیا اور میانمار سے دالیں درآمد کی جارہی ہیں، دال مونگ پہلے ہی ملک میں سرپلس مقدار میں موجود ہے۔

ملک میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی دال چنا کی ضروریات 8 لاکھ ٹن ہے، دسمبر تک کے لیے چاول ضرورت کے مطابق دستیاب ہیں، ملک میں کھپت کے 3.8 ملین ٹن کے مقابلے میں 9.7 ملین ٹن چاول پیدا کرتا ہے، ملک میں خوراک اور غذائی اجناس کا وافر ذخیرہ موجود ہے۔

Comments

- Advertisement -