نرس نے سفاکی کی انتہا کردی نس میں لگنے والی میڈیکیٹڈ ڈرپس کی جگہ مریضوں کو گندے پانی کی ڈرپس لگا کر ہلاک کر دیا۔
امریکی ریاست اوریگون کے شہر میڈفورڈ میں افسوسناک واقعہ رونما ہوا ہے جہاں مریضوں کی جان بچانے والی نرس ہی ان کی قاتل بن گئی۔ اسانتے روگ ریجنل میڈیکل سینٹر کی نرس کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ مریضوں کو آلودہ پانی کے ڈرپس لگاتی تھی۔
مختلف اوقات میں مذکورہ نر ڈرپس میں سے دوائیں چوری کرنے کے بعد اس میں گندہ پانی بھردیا کرتی تھی اور یہی ڈرپس مریضوں کو لگاتی تھی۔
نیویارک پوسٹ کا کہنا ہے کہ نرس نے بظاہر یہ سب جان بوجھ کر کیا۔ اسپتال انتظامیہ نے ادویات کی چوری کی رپورٹ درج کرادی ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہت کہ اسپتال کی ایک سابق ملازم نے ادویات چوری کی تھیں۔ اسپتال ذرائع نے بتایا کہ انفیکشن کے نتیجے میں 8 سے 10 مریض کی اموات ہوئیں۔
ایک اور اخبار کے مطابق اسپتال میں ادویات چوری کرنے کے بعد متبادل کے طور پر ڈرپس میں گندا پانی بھردیا گیا۔ یہ تمام اموات کم و بیش ایک سال کے عرصے میں ہوئیں۔
اسپتال کے حکام نے 36 سالہ سیموئیل ایلیسن اور 74 سالہ بیری سیمسٹن کے اہلخانہ کو بتایا کہ ان کے مریض کی اموات دوا کے بجائے گندا پانی پینے سے ہونے والے انفیکشن کی وجہ سے ہوئیں۔
گزشتہ موسم خزاں سے اب تک کئی مریضوں کی حالت خراب ہو چکی ہے۔ اوریگون ہیلتھ اتھارٹی نے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ کئی دیگر اموات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔