تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

اوہائیو میں ہولناک ٹرین حادثے اور فلم ’وائٹ نوائز‘ کے منظر میں حیرت انگیز مماثلت

اوہائیو: امریکی ریاست اوہائیو میں ٹرین حادثے نے فلم کی ہولناکیاں حقیقتی زندگی میں دکھا دی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دس دن قبل امریکی ریاست اوہائیو میں زہریلے مواد لے جانے والی مال بردار ٹرین پٹری سے اتر گئی تھی، اس واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تھا لیکن اس نے علاقے میں لوگوں کی رہائش کو خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔

ٹرین کی بوگیوں میں ونائل کلورائڈ، بیوٹائل ایکرائلیٹ، ایتھائل ہیکسائل ایکرائلیٹ اور ایتھیلین گلائکول مونو بوٹیل ایتھر جیسا زہریلا مواد موجود تھا۔

زہریلے کیمیکل کے اخراج کی وجہ سے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔

دل چسپ بات یہ ہے کہ پچھلے ہی برس 2022 میں اسی علاقے میں فلم ’وائٹ نوائز‘ کی عکس بندی میں سب کچھ ایسا دکھایا گیا تھا، فلم میں 50 ٹرین بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں، جن میں سے 20 بوگیوں میں خطرناک مادہ تھا۔

اوہائیو واقعے میں بیس بوگیاں پٹری سے اتر گئی تھیں اور ان میں ہول ناک طور سے آگ لگ گئی تھی، جس کی دل دہلا دینے والی ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آ چکی ہیں۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اوہائیو کے رہائشی 37 سالہ بین رتنر نے فلم وائٹ نوائز میں ایکسٹرا کے طور پر کام کیا تھا، اور اب حقیقی حادثہ بھی ان کے گھر کے قریب پیش آیا ہے۔

فلم کا منظر

سڑک پر ٹریفک جام کا منظر ہے، کاروں کی لمبی قطار ہے اور بین رتنر ایک کار میں بیٹھا ہے، ایسے میں مال بردار ٹرین ایک ٹینکر ٹرک سے ٹکرا جاتی ہے، گاڑیاں وہاں سے نکلنے کی کوشش کر رہی ہیں، کہ ایک دھماکا ہوتا ہے اور ماحول خطرناک زہروں سے بھر جاتا ہے۔ اس کے بعد فلم میں شہر کے لوگوں کو باہر نکالا جاتا ہے۔

2022 کی یہ فلم اوہائیو کے آس پاس شوٹ کی گئی تھی اور یہ ڈان ڈیلیلو کے ناول پر مبنی ہے، یہ کتاب 1985 میں بھارت کے شہر بھوپال میں ہونے والی کیمیائی تباہی کے فوراً بعد شائع ہوئی تھی جس میں تقریباً 4000 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

رتنر اور اس کا خاندان، بیوی لِنڈسے، ان کے بچے سیمون، لزی، للی اور بروڈی اب حقیقت میں وہ افسانہ جی رہے ہیں، جسے انھوں نے اسکرین پر لانے میں مدد کی تھی۔

Comments

- Advertisement -