تازہ ترین

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ: نائیجیریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے

نائیجیریا کے عوام کی جانب سے پیٹرول پر دی گئی سبسڈی کو ختم کرنے اور اجرت میں اضافے کے مطالبے پر کی گئی ملک گیر ہڑتال کے پہلے روز سینکڑوں افراد نے نائجیریا کے بڑے شہروں میں احتجاجی مارچ کیا، جس میں بڑی تعداد میں لوگ شریک ہوئے۔

29 مئی کو اپنے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد نائیجیریا کے صدر بولا ٹینوبو کی جانب سے نئی اصلاحات کا آغاز کرتے ہوئے پیٹرول پر دی گئی سبسڈی کو ختم کردیا گیا۔

اگرچہ سرمایہ کاروں کی جانب سے ان اصلاحات کا خیر مقدم کیا گیا ہے، جبکہ یونینز کا کہنا ہے کہ صدر کے اقدامات کے باعث ایسے وقت میں لاگت میں اضافہ ہوا ہے جب نائیجیریا کے شہری پہلے ہی تقریباً دو دہائیوں میں سب سے زیادہ مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں۔

یونین کے رہنماؤں کی قیادت میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے مظاہرین نے مختلف شہروں میں احتجاجی مارچ کیا۔

مزدور یونین کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ آج کا احتجاج صرف آغاز اور حکومت کو وارننگ ہے، ہم انہیں اپنے مطالبات پورے کرنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیتے ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ دارالحکومت ابوجا میں احتجاجی مارچ کرنے والوں نے قومی اسمبلی کا ایک گیٹ توڑ دیا، جہاں انہیں سینیٹ کے صدر کے خطاب کی توقع تھی۔

یونین کے عہدیداروں نے کئی ریاستوں میں سرکاری عہدیداروں کو اپنی شکایات کی تفصیل کے ساتھ درخواستیں جمع کرائیں۔

petrol price hike Nigeria

ٹینوبو نے کہا ہے کہ پیٹرول کی سبسڈی سے ملک کے اشرافیہ کو فائدہ ہوا، نائجیرین لیبر کانگریس نے کہا کہ پیٹرول کی سبسڈی کو ختم کرنا بغیر کسی منصوبے کے جلد بازی میں کیا گیا فیصلہ تھا۔

نائجیرین لیبر کانگریس کے مطابق ”ہر خاندان کو حکومت کی سخت پالیسیوں کا احساس ہے جس کے نتیجے میں نقل و حمل، خوراک، سامان اور خدمات، ٹیوشن فیس، معیاری صحت کی دیکھ بھال تک رسائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔

Comments

- Advertisement -