تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرول کی قیمت میں کتنا اضافہ ہوسکتا ہے؟ بڑی خبر سامنے آگئی

نمائندہ اے آر وائی شعیب نظامی کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے کاربن ٹیکس عائد کئے جانے کی تجویز پر عملدرآمد سے پیٹرول کی قیمت میں 20 سے 30 روپے کا اضافہ متوقع ہے تاہم فوری طور پر جنرل سیلز ٹیکس عائد کرکے پیٹرول کی قیمت کو 300 سے اوپر لے جایا جاسکتا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر کی میزبان مہر بخاری نے کہا کہ ایک طرف پاکستان اسٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلندیوں کو چھور رہی ہیں ، یہ سنگ میل پی آئی اے کی تیز ترین نجکاری اور بینکوں کی سرمایہ کاری اور آئی ایم ایف سے معاملات کی بہتری پر عبور کیا گیا، سرمایہ کاروں کے لیے ایک اچھی خبر ہے تاہم آئی ایم ایف کی جانب سے یہ مشورہ دیا گیا ہے کہ صنعتی ٹیرف میں کمی کے لئے کپیسیٹی چارجز کم کئے جائیں۔

آئی ایم ایف کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک کی ضروریات کے لیے پہلے نئی پاور پلانٹس کو چلایا جائے اور مکمل پیداواری صلاحیت پیدا کی جائے کیونکہ اس سے کپیسیٹی چارجز میں 18 فیصد کمی آسکتی ہے، اس وقت نئے پاور پلانٹس سے پوری بجلی نہ خریدنے کے نتیجے میں سالانہ 2000 ارب روپے کا بوجھ عوام پر براہ راست آتا ہے۔

آئی ایم ایف نے وفاقی حکومت کو تجویز دی ہے آئندہ بجٹ میں جنرل سیلز ٹیکس کو 18 فیصد کرنے کے بجائے پیٹرولیم مصنوعات پر کاربن ٹیکس عائد کردیا جائے، اگر ایسا کیا گیا تو نہ صرف مدنی تیل کی طلب میں کمی آئے گی بلکہ ٹیکس میں صوبائی شیئر سے بھی جان چھوٹ جائے گی۔

مہتام حیدر کی خبر کے مطابق حکومت نے 20 سے 30 فیصد کاربن ٹیکس کا متبادل آئندہ بجٹ میں لگانے کا اختیار لینے کا فیصلہ کرلیا ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر اس وقت پیٹرولیم ڈولپمنٹ لیوی کی مد میں 60 روپے فی لیٹر وصول کیا جاتا ہے اگر یہ تجویز منظور کرلی گئی تو فی لیٹر 20 سے 30 روپے کاربن لیوی عائد کی جائے گی۔

آئی ایم ایف کی شرائط کے حوالے سے نمائندہ اے آر وائی شعیب نظامی نے پروگرام خبر میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اصل مسئلہ  حکومت کے پاس فنڈ نہ ہونے کا ہے اور اگر جنرل سیلز ٹیکس لگاتے ہیں تو وہ این ایف سی کا حصہ بن جاتا ہے اور اگر حکومت پی ڈی ایم لگاتی ہے تو وہ این ایف سی کا حصہ نہیں ہوتا اور تمام پیسے وفاق کے پاس آتے ہیں۔

شعیب نظامی نے بتایا کہ اس وقت پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی فی لیٹر 60 روپے عائد ہے، جو وفاقی حکومت وصول کررہی ہیں، اب کاربن ٹیکس کی تجویز بھی سامنے آئی ہیں، اگر پیٹرول پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہوتا ہے تو اس کا 57.5 فیصد صوبوں کو چلا جائے گا۔

نمائندہ اے آر وائی کا کہنا تھا کہ وفاق کے ریونیو بڑھانے کے لیے کاربن ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے اور اگر کاربن ٹیکس عائد ہوتا ہے تو تمام فنڈز وفاق کو ملیں گے اور وفاق اپنا خسارہ کسی حد تک کم کرسکے گا۔

شعیب نظامی نے کہا کہ اگر حکومت کاربن ٹیکس لگاتی ہیں تو پیٹرول کی قیمت میں 20 سے 30 روپے کا اضافہ متوقع ہے لیکن اس کے لیے قانون سازی کرنا پڑے گی یا فوری طور پر جنرل سیلز ٹیکس عائد کرکے پیٹرول کی قیمت کو 300 سے اوپر لے جایا جاسکتا ہے، جو مہنگائی کا نیا طوفان لائے گا۔

Comments

- Advertisement -
شعیب نظامی
شعیب نظامی
Shoaib Nizami reports Finance, Fedeal Board of Revenue, Planning , Public Accounts, Banking, Capital Market, SECP, IMF, World Bank, Asian Development Bank, FATF updates for ARY News