اشتہار

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہونگے اور پہرہ دینا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اجتماعی کاوشوں سے صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے، پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہواہے، چنددن پہلےمعاشی صورتحال کےبارےمیں ایک رپورٹ چھپی تھی، کئی فیلڈزمیں ہمارے اعشاریے بہترہوگئےہیں۔

- Advertisement -

شہباز شریف نے بتایا کہ آئی ٹی اورایکسپورٹس میں اضافہ ہواہے، ترسیلات زرمیں بھی کچھ اضافہ ہواہے، ڈیڑھ سے پونے 2 ماہ میں اجتماعی کاوشوں کی وجہ سےبہتری آئی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ سب کچھ اچھا ہے مزید محنت کرنا ہوگی۔

بجلی سستی کرنے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بجلی سستی کرنے کیلئے بھی اقدامات کررہےہیں، بجلی چوری میں کمی لانے کے حوالےسے لائحہ عمل بنایا ہے، بجلی کس طرح سستی کرسکتے ہیں ، ڈسکوزکا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کل ہی ٹریک اینڈٹریس کی رپورٹ آئی تھی، سگریٹ کی مینوفیکچرنگ کمپنیزکاٹریک اینڈ ٹریس کا معاہدہ تھا، ٹریک اینڈٹریس سسٹم مکمل فراڈکےسواکچھ نہیں تھا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مجرمانہ غفلت سےنقصانات ہورہےہیں، معیشت کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہوگا، اربوں کھربوں آمدن آسکتی تھی جسےمکمل طورپربربادکردیاگیا۔

انھوں نے کہا کہ سیمنٹ مل مالکان کچھ بہت اچھےہونگے کچھ برےبھی دنیامیں ہرطرح کےلوگ ہوتے ہیں لیکن ہم نے کھربوں روپےکےواجبات دینےہیں۔

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کیساتھ سنگین مذاق ہورہاہے، ایف بی آر1ارب چھوڑکر10ارب خرچ کرتاتاکہ 1ہزارارب قوم کےخزانےمیں آتا، کئی بہت اچھےٹیکس پیئر ہیں کئی لوگ ٹیکس ادا نہیں کررہے۔

شہباز شریف نے بتایا کہ جب16ماہ کی حکومت تھی توٹوبیکوپرکئی میٹنگزکی، بہانہ بنایاگیاآرگنائزڈفیکٹریوں میں اسٹریٹجی پرعملدرآمدنہیں ہوسکتا، ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہونگے اور پہرہ دیناہوگا۔

انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ دن رات محنت کرکےیکسوئی اوراتفاق کیساتھ کشتی کنارے لگائیں گے، ایف بی آر جو اربوں،کھربوں کماتاہےہم قومی خزانےمیں لیکرآئیں گے، ہمیں ملکر پاکستان کی خدمت کرنی ہے۔

وزیراعظم نے مزید بتایا کہ ٹریک اینڈ ٹریس کےمعاہدے پر انکوائری کمیٹی بنادی ہےجو72گھنٹے میں رپورٹ دے گی، اس سے بدترین مثال کیا ہوسکتی ہے کہ معاہدے میں پنلٹی کی کوئی کلاز نہیں، میں نے اپنی زندگی میں کبھی اس طرح کامعاہدہ نہیں دیکھا، معاہدے کوساڑھے4سال ہوگئے ،اربوں کھربوں لٹ گئے اور ٹریک اینڈ ٹریس چل رہاہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قوم کیساتھ اس طرح ظلم کیاگیا جو ان آنکھوں نے کبھی نہیں دیکھا، قوم کے اربوں کھربوں لٹ گئے ٹریک اینڈٹریس اب تک چل رہا ہے، ایف بی آر کا فرض واجبات ریکورکرنا ہے، ہم قوم کے ایک ایک پائی کے امین ہوں گے اور جواب دہ ہونگے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری اورپرائیویٹائزیشن پرتیزی سےکام چل رہاہے ، بتایاگیا ہے، 4 سے 5 پاکستان کےگروپ بھی پرائیویٹائزیشن پربڈ کریں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں