تازہ ترین

پڑوسی ممالک کیساتھ پرامن تعلقات چاہتے ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ پڑوسی ممالک کیساتھ پرامن تعلقات چاہتے ہیں لیکن پڑوسی ملک کو سنجیدگی دکھانا ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان منرل سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن خوش آئند ہے، 70کی دہائی میں روس کی شراکت سے پاکستان اسٹیل مل کا قیام عمل میں لایاگیا، ریکوڈک منصوبہ بھی ملکی تاریخ میں اہمیت کا حامل ہے، تھرکول دنیامیں کوئلے کے بڑےمنصوبوں میں سے ایک ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کیا ہم کسی کارٹیل یا سیاسی جوہات کی وجہ سے تذبذب کاشکار تھے، کرپشن بھی اس شعبے کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے ، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ باتیں بہت ہوگئیں اب اپنے عمل سے ترقی کےاہداف حاصل کرنا ہوں گے، آئندہ چند سالوں میں کھویا ہوامقام دوبارہ حاصل کریں گے۔

کرپشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ نیب بھی لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناتی رہی ، کرپٹ لوگوں کی کرپشن کو ماضی میں نظر انداز کیا گیا۔

شہباز شریف نے آئی ایم ایف پروگرام کیلئے حمایت کرتے پر سعودی عرب کا شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر کے جذبات کی ہم قدر کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے روز دیا کہ محنت اور لگن سے ہم اپنی منزل حاصل کرسکتے ہیں، ہمیں اپنی توانائی اور محنت لوگوں کی فلاح وبہبود پر خرچ کرنا ہوگی۔

انھوں نے بتایا کہ میں رواں ماہ اپنی مدت پوری کررہا ہوں، ہم کسی کے خلاف نہیں اپنی قوم کی ترقی چاہتے ہیں ، ہم پڑوسی ممالک کیساتھ بھی پرامن تعلقات چاہتے ہیں، پڑوسی ملک کو امن کیلئے سنجیدگی دکھانا ہوگی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم خطے میں مزید جنگ کے متحمل نہیں ہوسکتے ، پڑوسی ملک کو بھی سمجھنا ہوگا سنجیدہ مسائل کے حل تک تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔

وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہم نے اس ماہ اپنی مدت پوری کرکے گھر جانا ہے ، نگراں حکومت آئے گی ، آج بدقسمتی سے معاشرہ تقسیم ہوچکا ہے اور بدقسمتی سے معاشرےمیں زہر گھول دیا گیا ہے جس کا ہم سب کو علم ہے، اس تقسیم اور ان حالات میں ان منصوبوں پر عمل نہیں کرسکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ اتحاد یکجہتی کے بغیر ہم ان منصوبوں پرعملدرآمد میں کامیاب نہیں ہوسکتے، جب تک یکجہتی، اتفاق اور اتحاد نہ کرلیں تو کاوشوں میں کامیاب نہ ہوں گے، جوماڈل بنایا گیا اس میں حکومتیں اور ادارے شامل ہیں۔

Comments

- Advertisement -