اشتہار

‘قمرجاوید باجوہ کی خواہش اور پی ڈی ایم کی نالائقی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بڑی قوت بنایا’

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : ن لیگی رہنما مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ مارچ 22 میں چیئرمین پی ٹی آئی ختم ہوچکا تھا لیکن قمرجاوید باجوہ کی خواہش اور پی ڈی ایم کی نالائقی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بڑی قوت بنایا۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ اور ن لیگی رہنما مشاہدحسین سید نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ کے حساب سے نوازشریف کی خواہش ممکنات میں سے نہیں ہے، ملٹری اسٹیبلشمنٹ کبھی نہیں چاہے گی ان کے بندے کا احتساب کوئی اور کرے، اس کا فیصلہ وہ خود کریں گے اور یہ کام وہ ہونے نہیں دیں گے۔

مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال ن لیگ حکومت تھی کوئی الیکشن لینا تھا تو اس وقت لیتے، جنرل یحیی کو ریاستی اعزاز ملا اور پرویزمشرف کو بھی آپ روک نہیں سکے تھے۔

- Advertisement -

چیئرمین پی ٹی آئی کی مقبولیت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ میرا تو پی ڈی ایم حکومت سے ایک ہی گلہ ہے، مارچ 22 میں چیئرمین پی ٹی آئی ختم ہوچکا تھا،قمرجاوید باجوہ کی خواہش اور پی ڈی ایم کی نالائقی نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بڑی قوت بنایا، چیئرمین پی ٹی آئی کی مقبولیت کے ایوارڈ میں شہبازشریف اور باجوہ سرفہرست ہوں گے۔

نواز شریف کے شکوے پر ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف کا گلہ جائزہے2017 میں زیادتی ہوئی اور یہ رجیم چینج تھا، میں نے نوازشریف سے کہا تھا چیئرمین نیب کےخلاف ریفرنس لائیں تو نوازشریف نے مجھے کہا آپ ریفرنس تیار کریں تو میں نے تیار بھی کرلیا ہے لیکن اگلے ہی روز ان کے وکیل ڈر گئے کہ اس وقت کے چیف جسٹس ناراض ہوں گے، جس پر میں نے نوازشریف کو کہا اگرسیاست کرنی ہے تووکیلوں کی بات نہ سنیں۔

قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ قمر جاوید باجوہ کی ایکسٹینشن کےلندن والےفیصلےکےگناہ میں شامل نہیں تھا۔

سیاستدانوں سے متعلق مشاہد حسین سید نے کہا کہ سیاستدان کئی مرتبہ مرتے، گرتے اور ہارتےہیں لیکن پھرواپس آجاتے ہیں، سیاستدان کو ہرانےکا ایک ہی طریقہ ہے اوروہ انتخابات ہیں۔

مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ سیاست آگے بڑھنے کا نام ہے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھنا لسٹ بنالیں کہ اس نے یہ اور وہ کیا، آپ کی کمزوری ہے کہ صرف 1 ارب ڈالرز کے لیے منتیں کیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں