احمدآباد: گجرات کے شہر احمدآباد کے ایک خانگی اسکول میں اویرنیس پروگرام کے دوران مبینہ طور پر ہندو طالب علم کو نماز کا کہنے پر انتہا پسند ہندوؤں نے اسکول پر دھاوا بول دیا اور اسکول ٹیچر کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا، انتہا پسند ہندوؤں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ واقعے کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک اسکول ٹیچر پر تشدد کیا جارہا ہے۔
ریاستی حکومت کی جانب سے 29 ستمبر کو اسکول میں پیش آئے واقعے کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پروگرام کا مقصد صرف طلبا کو دیگر مذاہب کے طریقہ عبادت سے متعلق آگاہی فراہم کرنا تھا۔
Chaos Erupts At Kalorex School In Ahmedabad As ABVP Activists And Hindu Groups Clash Over Namaz Incident on the symbolic Eid Celebration by School.
In the footage, a sudden attack occurs as an individual strikes the teacher on the head. Subsequently, bystanders restrain the… pic.twitter.com/PI0Xw8J57l
— Darshan Rana (@yours_darsh) October 3, 2023
اسکول انتظامیہ کے مطابق ہم نے کسی بھی طالب علم کو نماز کے لئے مجبور نہیں کیا۔ اس کے باوجود اسکول کی جانب سے معافی مانگی گئی ہے، ویڈیو میں جسے بعدازاں اسکول کے فیس بک پیج سے ہٹادیا گیا، پرائمری سیکشن کے ایک طالب علم کو نماز ادا کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔
اس کے بعد 4 طلبا ”لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری“ پڑھتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، اس معاملے پر اے بی وی پی‘ بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں کی جانب سے اسکول کے احاطے میں احتجاج کیا گیا۔
مملکتی وزیر پرائمری و سیکنڈری تعلیم کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے مکمل چھان بین کی جائے گی کہ آیا اس قسم کا پروگرام کس مقصد کے تحت منعقد کرایا گیا۔ واضح رہے کہ واقع کا ابھی تک مقدمہ درج نہیں ہوسکا ہے۔