تازہ ترین

عمران خان کی گرفتاری اور ملکی صورتحال، صدر مملکت کا وزیراعظم کو خط

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کو عمران خان کی گرفتاری اور اس کے بعد ملک میں پیدا شدہ صورتحال سے متعلق خط لکھا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کو عمران خان کی گرفتاری اور اس کے بعد ملک میں پیدا شدہ صورتحال سے متعلق خط لکھا ہے جس میں انہیں سابق وزیراعظم کی گرفتاری کے طریقہ کار اور اس کے بعد ہونے والے پرتشدد احتجاج پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وزیراعظم آئین اور رولز آف بزنس 1973 کے تحت مجھے ملک کی موجودہ صورتحال سے آگاہ رکھیں۔

صدر علوی نے اپنے خط میں وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں آپ کی توجہ عمران خان کی گرفتاری کے طریقہ کار اور نتائج کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں۔ ایک سابق وزیراعظم کے ساتھ جو بدسلوکی دکھائی گئی ہے میں اور پاکستانی عوام اس واقعے کی ویڈیو دیکھ کر حیران رہ گئے۔ عمران خان ایک ایسی سیاسی جماعت کے سربراہ ہیں جس کو عوام کی بڑی تعداد کی حمایت حاصل ہے۔

صدر پاکستان نے مزید کہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں قانون نافذ کرنے والے ادارے دفتر میں زبردستی داخل ہوئے۔ اس وقت وہاں عمران خان کی بائیو میٹرک کا عمل جاری تھا۔ جس انداز میں گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے اس سے عالمی برادری میں پاکستان کا تاثر داغ دار ہوا اور ملک کے دشمنوں کو پاکستان کا مذاق اڑانے کا موقع دیا گیا۔

انہوں نے خط میں لکھا ہے کہ پاکستان کو شہریوں کے حقوق پامال کرنے والے ملک کے طور پر پیش کرنے کا موقع دیا گیا، اس قسم کا واقعہ کسی کے ساتھ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ایسے مذموم اور غیر ضروری واقعات سے پہلے سے بگڑتی معیشت بری طرح متاثر ہوئی اور سماج میں تقسیم مزید بڑھ گئی ہے۔

صدر نے کہا ہے کہ عمران خان کے حامیوں کی بڑی تعداد ان کی گرفتاری کے ایسے مناظر دیکھ کر جذباتی ہوئی، عوام کو احتجاج کرنے کا حق ہے لیکن انہیں پُر امن اور قانون کے دائرے میں رہنا چاہیے تھا۔ دل دہلا دینے والے، اندوہناک اور افسوسناک واقعات اور جانوں کے ضیاع پر سب پریشان ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں عوامی اثاثوں کو پہنچنے والے نقصان اور شرپسندوں کے غیر قانونی اقدامات پر پریشان ہوں۔ آئین اور قانون کا محافظ ہونے کے ناطے میں ایسے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، میرا ملک ایک مشکل دور سے گزر رہا ہے، وقت ہے کہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور اپنی تقدیر کو بچائیں۔

صدر مملکت نے وزیراعظم کو مشورہ دیا ہے کہ تیزی سے تقسیم ہوتی سیاست کے درجہ حرارت کو کم کر کے مستحکم کیا جانا چاہیے اور ہیجانی ردعمل کی بجائے سیاسی درجہ حرارت کو کم کرتے ہوئے استحکام لایا جانا چاہیے۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ عمران خان کے آئینی حقوق پامال نہ ہوں اور ان کی جان کومکمل تحفظ حاصل ہو۔

صدر علوی نے اپنے خط میں یہ بھی کہا ہے کہ وزیراعظم آئین اور رولز آف بزنس 1973 کے تحت مجھے ملک کی موجودہ صورتحال سے آگاہ رکھیں۔

Comments

- Advertisement -