لاہور: انتخابات کے انعقاد پر حکومت اور عدلیہ کے درمیان تناؤ کی صورت حال پر وزیراعظم شہباز شریف نے درمیانہ راستہ نکالنے کی کوششیں شروع کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے عدلیہ سے ٹکراؤ سے بچنے کے لیے نوازشریف کو منانے کی خبریں سامنے آئی ہیں، وزیراعظم نے دورہ لندن کےدوران نون لیگ کے قائد نوازشریف کو پارلیمانی پارٹی کی رائے سے آگاہ کیا، جس میں عدلیہ سے معاملات درست کرنےکے لیے درمیانی راستہ نکالنے کی بات کی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق چند رو زقبل اسلام آباد میں ہونیوالی نون لیگ کی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اکثریتی ارکان نے عدلیہ سے ٹکراؤ نہ کرنے کی رائے دیتے ہوئے کہا تھا کہ حساس معاملے کے حل کے لیے درمیانی راستہ نکالاجائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اسی اجلاس میں وفاقی وزیر جاوید لطیف سمیت چند رہنماؤں نے سخت موقف پر قائم رہنے کی بات کی، ان رہنماؤں کو پارٹی کی چیف آرگنائزرمریم نواز کی حمایت حاصل ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف عدلیہ سے معاملات درست کرنا چاہتے ہیں اسی لیے پارلیمانی پارٹی کی رائے کو دورہ لندن میں نوازشریف کے سامنے رکھا،خواجہ آصف بھی وزیراعظم کے موقف کی حمایت کے لیے ہی لندن گئے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جواب میں نوازشریف نے کہا کہ آپ ایک اور کوشش کرکے دیکھ لیں لیکن اپنے موقف سےپیچھے ہٹنے کی ضرورت نہیں ۔
ادھرنون لیگ کے سینئر رہنما نے اےآر وائی نیوز کو بتایا کہ وزیراعظم اور چند وزرا نااہلی سے بچنا چاہتے ہیں، اس لیے عدلیہ کے ساتھ ٹکراؤ نہیں چاہتے۔