وزیراعظم کی نمائندہ ٹیم نے ناراض اتحادیوں کو راضی کر لیا۔ ریکوڈک معاملے پر ڈیڈلاک ختم ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق جےیوآئی(ف)، بی این پی مینگل اور نیشنل پارٹی (بزنجو) و دیگر کیساتھ مذاکرات کامیاب ہو گئے۔
وزیرقانون اعظم نذیرتارڑ، وفاقی وزیر ایازصادق نے مذاکرات میں حکومتی نمائندگی کی۔ ریکوڈک کے معاملے پر اتحادی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کیا تھا جس پر وزیراعظم شہبازشریف نےکابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔
گزشتہ روز بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ریکوڈک بل کے معاملے میں ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں کے ساتھ ہمیشہ ایسا ہی رویہ اپنایا جاتا ہے اور حقوق نہیں دیے جاتے، ریکوڈک کے معاملے میں بھی بلوچستان کو حقوق نہیں دیے جا رہے۔
اختر مینگل نے کہا: ’ریکوڈک معاملے میں بلوچستان کوئی بزنس پارٹر نہیں جو شیئر دیا جا رہا ہے۔ ریکوڈک کی زمین صوبے کی ملکیت ہے اس پر پہلا حق ہمارا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری سے متعلق بل پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا اور اس بل کو حکومت نے مشاورت کے بغیر ہی منظور کروا لیا۔‘