اشتہار

کانگریس رہنما راہول اور پریانکا کی گرفتاری، کارکنان بھی پُرجوش

اشتہار

حیرت انگیز

نئی دہلی : بھارت میں مہنگائی کے خلاف کانگریس کے احتجاجی مارچ کے موقع پر راہول اور پرینکا گاندھی ودیگر رہنماوں کی گرفتاری کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی۔

بھارت میں 5اگست کا دن ‘بھارت میں جمہوریت کی موت’ کے دن کے طور پر منایا گیا، پریانکا گاندھی کی قیادت میں حکومت مخالف مظاہرے کے دوران کانگریس کے رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا۔

اس موقع پر کانگریس رہنما پریانکا گاندھی نے بڑھ چڑھ کر جوش و خروش کے ساتھ اس احتجاج کی قیادت کی اورکارکنان کے لہو کو گرمایا۔

- Advertisement -

مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف احتجاج کے لیے کالے کپڑے پہن کر کانگریس کے قائدین سڑکوں پر نکل آئے، پارلیمنٹ کمپلیکس اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) ہیڈ کوارٹر کے باہر پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔

پولیس کی مداخلت کے دوران کانگریس رہنماؤں نے آگے بڑھنے کی کوشش کی اور اس دوران پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج شروع کردیا گیا۔

اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر کے باہر احتجاج اس وقت ڈرامائی صورت اختیار کرگیا جب پریانکا گاندھی رکاوٹوں کو پھلانگ کر احتجاج کے لیے سڑک پر بیٹھ گئیں۔

پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کارروائی ملتوی کرنے پر مجبور کرنے کے بعد پارٹی سربراہ سونیا گاندھی سمیت کانگریس کے ارکان راشٹرپتی بھون کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کرنے سے پہلے گیٹ نمبر ایک پر جمع ہوئے۔

بعد ازاں کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ کو دہلی پولیس نے وجے چوک کے قریب روک دیا اور انہیں راشٹرپتی بھون کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

بھارت میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے جب کہ کانگریس کی جانب سے پابندی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

واضح رہے کہ 5اگست2019 میں بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کی کانگریس نے پرزور مخالفت کی تھی اور بعد میں مسمار کی گئی بابری مسجد کے مقام پر مجوزہ مندر کے سنگ بنیاد کی تقریب پر ملاجلا ردعمل پیش کیا تھا تاہم گزشتہ روز کانگریس نے اپنے احتجاج میں ان معاملات کی بجائے مہنگائی، غیرمنصفانہ تجارتی ٹیکسوں اور بھارتی حکومت کے آمرانہ اقدامات کو ہدف بنایا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں