لاہور : مقامی عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی رہنما حامد زمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی کے حوالے کردیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے پی ٹی آئی کے رہنما حامد زمان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت کی۔
ایف آئی اے کی جانب سے حامد خان کو عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر ایف آئی نے حامد زمان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ممنوعہ فنڈنگ کیس کی انکوائری کی گئی۔
ایف آئی اے کا مؤقف تھا کہ امریکہ سے بینک اکاؤنٹس کو چلایا جا رہا ہے جس میں تقریباً 6 کروڑ روپے کی رقم بھجوائی گئی،انصاف ٹرسٹ کی جانب سے جو کام ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہوا۔
ایف آئی اے بیان کے مطابق جو بھی رقم بیرون ملک سے منگوائی گئی اس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ غیر قانونی طور پر بیرون ممالک سے پیسے منگوائے گئے۔
ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزم سے مزید تحقیقات کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے، ملزم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی تحقیقات میں شامل ہو کر مکمل تعاون کر رہے ہیں،جس کے بعد جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں بنتی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کے سوال نامہ کا جواب ہے آپ کے پاس؟ جس کے جواب میں عدالت کو بتایا گیا کہ تمام جوابات تحریری طور پر جمع کروائے دیے ہیں۔
ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہ انکوائری کا دائرہ اختیار ایف آئی اے کو ہے ہی نہیں،ایف آئی آر میں لگائے گئے الزام مکمل طور پر بے بنیاد ہیں،2013 میں آئے ہوئے پیسوں کا کیسے پتہ لگے گا کہ وہ 2018 میں فراڈ کہلاٸے گا؟
،عدالت نے دلائل سننے کے بعد ملزم کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی کے حوالے کردیا، عدالت نے حکم دیا کہ ملزم حامد زمان کو دس اکتوبر کو دوبارہ پیش کیا جاٸے۔