تازہ ترین

یونان میں تارکینِ وطن سے متعلق پالیسیوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے

ایتھنز: یونان میں تارکینِ وطن سے متعلق پالیسیوں کے خلاف شہری سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یونان بھر میں بدھ 14 جون کو ہونے والے الم ناک کشتی حادثے کے بعد احتجاج شروع ہو گیا ہے، جس میں پاکستانیوں سمیت سینکڑوں تارکین وطن کی جانیں گئیں۔

ملک کے دارالحکومت ایتھنز سمیت مختلف شہروں میں عوام سراپا احتجاج بن گئے ہیں، پناہ گزینوں کو بچانے کے ناکافی اقدامات پر عوام نے حکام کے خلاف شدید نعرے بازی کی، مظاہرین کے پتھراؤ کا جواب پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ سے دیا۔

مظاہرین نے بینرز بھی اٹھا رکھتے تھے جن پر یونانی اور یورپی مہاجرین اور ہجرت کی پالیسی کی مذمت کی گئی تھی، بینرز پر لکھا تھا کہ ’’انھوں نے بحیرہ روم کو ایک مائع قبرستان بنا دیا ہے، ہم کبھی بھی مذبح خانے کے عادی نہیں بنیں گے۔‘‘

یونان کشتی حادثے سے متعلق برطانوی اخبار کے تہلکہ خیز انکشافات، ڈوبنے والے پاکستانیوں کی تعداد 298 ہے

ادھر یونانی حکام پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے تارکین وطن کو بچانے کے لیے فوری طور پر کوئی رد عمل ظاہر نہیں کیا، یونانی حکام کو کشتی کے الٹنے سے کئی گھنٹے قبل متنبہ کیا گیا تھا کہ یہ مصیبت میں ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے یورپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مستقبل میں ایسی آفات کی تکرار کو روکنے کے لیے زیادہ مؤثر ہجرت پالیسی نافذ کرے۔

Comments

- Advertisement -