اشتہار

عدالت میں پلستر اور پلیٹی لیٹس کا ذکر، پی ٹی آئی اور ن لیگی وکلا میں نوک جھونک

اشتہار

حیرت انگیز

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں الیکشن کمیشن سے توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد احتجاج کیس کی سماعت کے موقع پر پی ٹی آئی اور ن لیگی وکلا کے درمیان نوک جھونک ہوئی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق توشہ خانہ ریفرنس فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کیس کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں سماعت ہوئی جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل بابر اعوان جب کہ مقدمے کے مدعی اور ن لیگی رہنما محسن شاہ نواز رانجھا عدالت میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر دونوں کے مابین دلچسپ سیاسی نوک جھونک ہوئی۔

پی ٹی آئی کے وکیل بابر اعوان نے جب عمران خان کی میڈیکل بنیادوں پر حاضری سے استثنیٰ کی درخواست عدالت میں پیش کی تو ن لیگی رہنما محسن رانجھا نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا یہ پلستر اگلے 6 ماہ بعد بھی اترے گا۔ یہ صرف عدالت کیلیے پلستر ہے، باقی سارے کام وہ کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ پلستر ڈاکٹر کا نہیں بلکہ مستری کا ہے

- Advertisement -

اس پر بابر اعوان جواب دیا کہ پلستر دنیا کا لمبا ترین ہے لیکن پلیٹی لیٹس سے لمبا نہیں۔ عمران خان نہ ہی 50 روپے کے بیان حلقی پر کہیں گئے ہیں اور نہ ہی وہ کافی شاپ، برگر شاپ اور مے فیئر میں گھوم رہے ہیں۔ میں یہ نہیں کہوں گا کہ یہ پلستر کسی اور کو لگے۔

اس موقع پر محسن رانجھا نے انہیں ٹوکا کہ آپ عدالت میں سیاسی بات نہ کریں تو بابر اعوان گویا ہوئے کہ سیاسی بات آپ نے کی ہے میں نے تو صرف اس کا جواب دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: احتجاج کیس، عمران خان کی ضمانت میں 27 فروری تک توسیع

محسن رانجھا نے کہا میں تو سوچ رہا تھا کہ جیل بھرو تحریک کا آغاز آج سے جو گا اور عمران خان درخواسست ضمانت کے بجائے گرفتاری دیتے لیکن مجھے لگتا ہے کہ جیلیں صرف کارکنوں کے لیے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں