تازہ ترین

ملبے تلے دبی پیاسی شامی لڑکی پر بارش برسنے لگی

حلب: شام اور ترکی میں آنے والے بھیانک زلزلے کے بعد ملبے تلے دبے لوگوں کی دلوں پر رقت طاری کرنے والی کہانیاں ابھر ابھر کر سامنے آ رہی ہیں۔

تین دن بعد شام میں ایک عمارت کے ملبے میں دبی لڑکی کو جب باہر نکالا گیا تو لڑکی نے بھی ایسی ہی ایک کہانی سنائی جسے سن کر آنکھوں میں آنسو آ جاتے ہیں۔

شامی لڑکی جنا رنو نے بتایا کہ ملبے میں پھنسے رہنے کے دوران اگر بارش نہ ہوتی تو وہ پیاس سے مر جاتی، جنا رنو نے کہا ’’زلزلے کے وقت میں اپنی امی، بہن اور اس کے دو بچوں کے ساتھ بہن کے گھر میں تھی کہ اچانک چھت گر گئی اور میں بے ہوش ہو گئی، خوش قسمتی سے چھت میرے اوپر نہیں گری تھی۔‘‘

سبق ویب سائٹ کے مطابق لڑکی نے بتایا ’’میں ملبے میں پھنسی ہوئی تھی، جب ہوش آیا تو سمجھی کہ شاید ہماری چھت گر گئی ہے مگر بعد میں اندازہ ہوا ہے کہ پوری عمارت گرگئی ہے۔‘‘

انھوں نے کہا ’’ملبے کے نیچے میں چیختی رہی مگر کوئی سننے والا نہیں تھا، نچلی منزل والے جو لوگ تھے ان کی بھی آوازیں آ رہی تھیں، رات کے وقت شدید سردی ہوتی تھی جس کی وجہ سے ہاتھ پیر سن ہو جاتے تھے۔‘‘

جنا رنو نے کہا ’’مجھے شدید پیاس لگی ہوئی تھی ، میں نے سوچا کہ زلزلے کی وجہ سے نہیں مری مگر پیاس سے مر جاؤں گی، لیکن پھر اچانک بارش شروع ہو گئی، جس کے قطرے مجھ پر گرے اور میں نے بارش کا پانی پیا۔‘‘

لڑکی کا کہنا تھا کہ تیسرے دن امدادی کارکنوں نے ملبے ہٹانے کا کام شروع کیا، کھدائی کے دوران اتنی زور سے آواز آتی کہ اسے کان پھٹتے محسوس ہوتے، جنا رنو نے کہا ’’امدادی کارکنوں نے کھدائی کرتے ہوئے میرے عین سر کے اوپر کی جگہ پر سوراخ بنایا اور مجھے روشنی نظر آئی۔‘‘

لڑکی کا کہنا تھا کہ اس حادثے میں اس کے سبھی گھر والے جاں بحق ہو چکے ہیں، اور وہ اکیلی رہ گئی ہیں۔

Comments

- Advertisement -