تازہ ترین

عمران خان کی کوئی مقبولیت نہیں صرف پروپیگنڈا ہے، راناثناءاللہ

اسلام آباد : وزیر داخلہ راناثناءاللہ نے کہا ہے کہ اختلافی نوٹ کے معاملے پر پارلیمنٹ نے کردار ادا نہ کیا تو قوم معاف نہیں کرے گی، عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے ان کی مقبولیت کو پروپیگنڈا قرار دیا۔

سپریم کورٹ اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2جج صاحبان کا اختلافی فیصلہ آیا ہے اگر اس معاملے پر پارلیمنٹ اپنا کردار ادا نہیں کرتی تو اسے قوم کبھی معاف نہیں کریگی۔

پنجاب اور کے پی میں انتخابات کے حوالے سے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ صرف دو صوبوں میں الیکشن ہوئے تو انارکی پھیلے گی اس کے تو نتائج کے ذمہ دار ہم نہیں ہونگے، عمران خان کی کوئی مقبولیت نہیں ہے یہ محض پروپیگنڈا ہے، یہ فتنہ والی بات ہے وہ شخص 2014سے ملک میں فتنہ پھیلا رہا ہے، ہم میں جب تک ہمت ہے اس چیز کو روکیں گے۔ اس طرح کے الیکشن ملک اور قوم کے مفاد میں نہیں ہیں۔

حکومتی بل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ عدلیہ میں اصلاحات کی قانون سازی آج ہوجائے گی، ہم اس لئے حاضر ہوئے ہیں کہ سپریم کورٹ سے انصاف ملے، ہم چاہتے ہیں ملک کی سیاست میں رواداری، رول آف لا کیلئے عدالت اپنا کردار ادا کرے، عدالت عظمیٰ کے کردار سے ہی بیلنس آئے گا۔

سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کیس کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو فیصلہ ہوا اس کو ایک طرف تین دو کا تو دوسری طرف چار تین کا فیصلہ کہا جارہا ہے، یہ بھی معزز ججزہی فرما رہے ہیں، اگر یہ اندر کا معاملہ تھا تو اندر رہتا، اب یہ باہر آگیا ہے تو باہر کا معاملہ ہے، یہ معاملہ کلیئر ہونا چاہیے، کہا گیا کہ یہ اندرونی معاملہ ہے، یہ معاملہ سپریم کورٹ کا اندرونی معاملہ نہیں ہوسکتا، اس معاملے سے پوری قوم منسلک ہے، ابہام دور ہونا چاہیے، جو فل کورٹ ہی دور کرسکتا ہے، یہ معاملہ بھی فل کورٹ کی طرف لے جائیں تاکہ معاملہ حل ہو۔ ،

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز سے توقع رکھتے ہیں وہ عدلیہ میں اصلاحات کی قانون سازی کے مرحلے پر قوم کی رہنمائی کریں گے، اس معاملے کواس انداز میں سلجھائیں گے کہ سارے فریق مطمئن ہوں، سپریم کورٹ کے فیصلوں کے پیچھے مورل اتھارٹی ہے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی نے کل صحیح وقت پر کردار ادا کیا ہے، یہ ہمارا فرض تھا جو ہم نے ادا کیا ہے، ہماری سمجھ کے مطابق الیکشن کمیشن کو تاریخ آگے کرنے کا حق ہے، جس طرح الیکشن کرانے کی کوشش کی جارہی ہے ان کو کوئی تسلیم نہیں کرے گا، ملک بھر میں عام انتخابات ایک ساتھ اور شفاف طریقے سے ہونےچاہئیں، 50فیصد نشستیں تو پنجاب میں ہیں۔

Comments

- Advertisement -