اشتہار

ایڈلر کی وہ کارآمد ایجاد جو صحت کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتی ہے

اشتہار

حیرت انگیز

آج سائنس کے میدان میں تیز رفتار ترقی اور حیرت انگیز ایجادات کی بدولت انسان کو اپنے معمولات اور روزمرّہ کے کام انجام دینے میں جو آسانیاں اور سہولت حاصل ہے، چند دہائیوں قبل بھی اس کا تصوّر مشکل ہی تھا۔ ٹیلی ویژن کا ریموٹ کنٹرول بھی ایک ایسی ہی ایجاد ہے جسے شاید آج ہم ایک نہایت سادہ اور معمولی آلہ سمجھتے ہیں‌۔

ٹیلی ویژن کے ریموٹ کنٹرول کی اہمیت کا احساس صرف اسی وقت ہوتا ہے جب وہ خراب ہو یا اِدھر اُدھر ہو جائے، مگر اپنی رونمائی کے اوّلین برسوں میں اسے ایک قابلِ‌‌ ذکر ایجاد کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ آج رابرٹ ایڈلر (Robert Adler) کا یومِ‌ وفات ہے جو مخصوص ٹیکنالوجی کی مدد سے کام کرنے والے ریموٹ کنٹرول کا موجد تھا۔ اس کی یہ ایجاد کئی برس تک پہلا الٹرا سونک سگنل استعمال کرنے والا آلہ تھی اور بعد میں‌ اس کی جگہ نئی ٹیکنالوجی نے لی۔

ریموٹ کنٹرول کے اس امریکی موجد نے ویانا میں 1913ء میں آنکھ کھولی تھی اور 2007ء میں‌ چل بسا۔ ایڈلر فزکس کا ماہر تھا۔ لگ بھگ دو سو مختلف نوعیت کی ایجادات اس سے منسوب ہیں۔ 1997ء میں ایڈلر کو ٹی وی ریموٹ ایجاد کرنے پر ایمی ایوارڈ دیا گیا تھا۔

- Advertisement -

ایڈلر مشہور کمپنی زینتھ میں ملازم تھا اور وہیں الٹرا سونک سگنل استعمال کرنے والا ریموٹ کنٹرول تیار کیا تھا۔ اس امریکی سائنس داں کو سرفس ایکاسٹک ویو ٹیکنالوجی کا موجد بھی مانا جاتا ہے۔ یہ ٹیکنالوجی موجودہ زمانے کی ٹی وی اور کمپیوٹر اسکرینوں میں استعمال ہوتی ہے۔

اس مختصر تعارف اور بطور سائنس داں ایڈلر کے کارنامے سے واقف ہونے کے بعد اب ہم آپ کو ریموٹ کنٹرول کے وہ نقصانات بھی بتا دیتے ہیں جن کا تعلق ہماری صحت سے ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں‌ کہ گھروں‌ میں‌ ہمارے زیرِ استعمال مختلف اشیا اور آلات میں ٹیلی ویژن کا ریموٹ کنٹرول ممکنہ طور پر سب سے زیادہ جراثیم سے آلودہ ہوسکتا ہے؟ یہ کوئی تعجب خیز بات نہیں ہے بلکہ اس کی ایک سادہ وجہ ہے۔

ٹیلی ویژن کا ریموٹ کنٹرول ایک دن میں مسلسل کئی ہاتھوں‌ میں‌ رہتا ہے اور مختلف چینل بدلنے یا ٹی وی کو آن یا آف کرنے کے علاوہ یہ زمین پر گرتا ہے، صوفے، کسی میز اور دیگر ایسی جگہوں پر پڑا رہتا ہے جہاں اس پر گرد و غبار بیٹھتا ہے۔ اکثر خواتین اسے کچن سے نکل کر استعمال کرتی ہیں اور ان کی انگلیوں پر چکنائی وغیرہ لگی ہوتی ہے جو ریموٹ کے کور پر رہ جاتی ہے۔ باہر سے آنے والا کوئی فرد اپنے جراثیم زدہ ہاتھوں میں اس آلے کو تھام لیتا ہے اور اس طرح مٹی کے ذرات اور دیگر اجزا اس پر منتقل ہو جاتے ہیں۔

غور کیجیے کہ اکثر آپ کھانا کھانے کے دوران ٹیلی ویژن دیکھنے کے لیے ریموٹ اٹھا لیتے ہیں اور یوں گندگی آپ کے ہاتھوں‌ پر لگ جاتی ہے جس سے آپ کے بیمار ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

عام مشاہدہ ہے کہ ہم اس ریموٹ کی صفائی بھی نہیں کرتے۔ اکثر گھروں میں اس پر کوئی مخصوص کور یا ایک شفاف پلاسٹک چڑھا دیا جاتا ہے، جسے کئی ماہ بعد بھی تبدیل کرنے کی زحمت نہیں کی جاتی اور یہ کام سستی اور کاہلی کی نذر ہوجاتا ہے۔ بغیر کور کے استعمال شدہ ریموٹ کی صفائی تو ہرگز آسان نہیں جس کی وجہ اس کے اوپر تلے وہ بٹن ہیں جنھیں ہم چینل تبدیل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ ریموٹ کنٹرول پر موجود جراثیم آپ کو نزلہ زکام اور بخار کا شکار بنا سکتے ہیں۔ اس لیے کوشش کریں ٹی وی کے ریموٹ کنٹرول کو کور میں‌ رکھیں اور چند ماہ بعد اسے تبدیل کر دیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں