تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

الفریڈ ہچکاک کے شاہکار کا ری میک، رابرٹ ڈاؤنی جونیئر مرکزی کردار ادا کریں گے

شہرہ آفاق ہدایت کار اور سسپنس فلموں کی تخلیق میں انسٹی ٹیوٹ کا درجہ رکھنے والے الفریڈ ہچکاک کی ایک شاہکار فلم ورٹیگو کا ری میک بننے جارہا ہے۔

الفریڈ ہچکاک کو امریکی سینما کی بااثر ترین شخصیات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے جو سائیکو تھرلر اور جاسوسی فلموں کی تخلیق کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں۔

6 دہائیوں پر مشتمل اپنے کیریئر کے دوران انہوں نے 50 سے زائد فلموں کی ہدایت کاری کی جن میں سے اکثر ماسٹر پیش قرار دی جاتی ہیں۔

ان میں سے ایک سائیکو اور دوسری ورٹیگو ہے جو ہالی ووڈ کی تاریخ میں مشہور اور بہترین فلموں کی حیثیت رکھتی ہیں، سنہ 1958 میں ریلیز کی گئی فلم ورٹیگو کا اب ری میک بننے جارہا ہے۔

امریکی فلم پروڈکشن کمپنی پیرا ماؤنٹ پکچرز نے ورٹیگو کے ری میک کے حقوق حاصل کرلیے ہیں اور جلد ہی اس پر کام شروع کردیا جائے گا، فلم میں مرکزی کردار ہالی ووڈ اداکار رابرٹ ڈاؤنی جونیئر ادا کریں گے جو فلم کے معاون پروڈیوسر بھی ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق فلم کو نیٹ فلکس کی مشہور سیریز پیکی بلائنڈرز کے مصنف اسٹیون نائٹ تحریر کریں گے۔

فلم کی کہانی

فلم ایک پولیس افسر جون فرگوسن کو پیش آنے والے ایک حادثے سے شروع ہوتی ہے جس میں اس کا ساتھی اہلکار بلندی سے گر کر مر جاتا ہے جس کے بعد جون ایکرو فوبیا یعنی بلندی کے خوف کا شکار ہوجاتا ہے۔

اس کی منگیتر اس خوف کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہے لیکن ناکام رہتی ہے۔

بیماری کے بعد جون ملازمت سے ریٹائرمنٹ لے لیتا ہے اور تبھی اس کا ایک دولت مند دوست اسے اپنی بیوی میڈیلین کی نگرانی کرنے کا کہتا ہے جو مختلف نفسیاتی مسائل کا شکار ہوتی ہے۔

دونوں کے درمیان محبت کا تعلق پنپنے لگتا ہے پھر ایک روز میڈیلین بھی اونچائی سے گر کر خودکشی کرلیتی ہے جس کے بعد جون کی بیماری بدترین صورت اختیار کرلیتی ہے۔

کہانی اس وقت نیا موڑ لیتی ہے جب جون کو ایک روز میڈیلین کی ہم شکل عورت دکھائی دیتی ہے۔

مختلف نفسیاتی گتھیوں میں الجھتے ہوئے بالآخر فلم کے اختتام پر جب تمام گتھیاں سلجھتی ہیں تو دیکھنے والے چونک جاتے ہیں۔

فلم اپنی ریلیز کے فوراً بعد کامیاب نہ ہوسکی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ سینما کی تاریخ کی شاہکار فلم قرار پائی۔

Comments

- Advertisement -