اشتہار

جو کچھ اعظم سواتی سے ہورہا ہے کل کسی کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے، لطیف کھوسہ

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آج اعظم سواتی کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے وہ کل کسی اور ممبر کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔

یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے مین گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کیخلاف ملک بھر میں ایف آئی آرز کا اندراج انتہائی غلط اقدام ہے، لوگوں کو دھمکیاں دینا اور بلاوجہ گرفتاریاں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ واضح حکم دے چکی ہے کہ ایک واقعے کی ایک ہی ایف آئی آر درج ہوگی، جس کے بعد ملک بھر میں ایف آئی آرز درج ہونا قانون کی خلاف ورزی ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ اعظم سواتی کی گرفتاری پر بلوچستان ہائی کورٹ نے واضح حکم دیا تھا کہ ان کیخلاف بلوچستان میں تمام کیسز ختم کیے جائیں، بلوچستان میں رہائی کے بعد سندھ پولیس کا اعظم سواتی کو لے جانا غلط ہے، یہاں تو پولیس والوں کو گاڑی نہیں ملتی, اعظم سواتی کیلئے ان کو پورا جہاز مل گیا۔

لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ایوان بالا مضبوط ہے لیکن میں حیران ہوں کہ اعظم سواتی کے پروڈکشن آرڈر چیئرمین سینیٹ نے جاری کیوں نہیں کیے، اعظم سواتی کو سندھ پولیس نے بھی گرفتار کیا ہے تو غلط کیا ہے، آج اعظم سواتی کے ساتھ ہوا ہے کل کسی اور ممبرپارلیمان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔

پی پی رہنما نے کہا کہ امید ہے بلوچستان ہائیکورٹ کی طرح سندھ ہائیکورٹ بھی سینیٹر اعظم سواتی کو ریلیف ضرور دے گی، عدالتیں آزاد ہیں، درجن بھر مقدمات کے معاملے کا نوٹس لیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ارشد شریف شہید نےصدر اور چیف جسٹس کو جان کے خطرے سے متعلق خطوط لکھے تھے، ان کےخطوط پرتوجہ ہی نہیں دی گئی اور وہ جان سے چلے گئے، ان کا کیس منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں