تازہ ترین

سعودی عرب میں کیا کچھ مہنگا اور کیا سستا ہوا؟

دنیا بھر میں اس وقت مہنگائی کا زور ہے اور سعودی عرب بھی اس سے متاثر ہے جہاں افراط زر کی شرح 1.6 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

سعودی اخبار 24 کے مطابق سعودی اتھارٹی برائے شماریات کا کہنا ہے کہ مملکت میں گزشتہ برس کے مقابلے میں افراط زر کی شرح گزشتہ ماہ 1.6 فیصد تک پہنچ گئی جس کی وجہ مکانات کے بڑھتے ہوئے کرایوں کو بتایا گیا ہے۔

ایک سروے پر مبنی رپورٹ کے مطابق مملکت کے مکانات کے کرایوں، بجلی، پانی اور دیگر یوٹیلیٹی بلوں میں 8.8 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔

حکام کے مطابق سال 2023 کے مقابلے میں 2024 میں سب سے زیادہ اضافہ کرایوں میں ہی ریکارڈ کیا گیا۔ صرف مارچ 2024 کے دوران مکانات کے کرایوں میں 10.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے براہ راست اثرات افراط زر پر مرتب ہوئے اور یہی مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجہ ہے۔

صرف مکانوں اور یوٹیلٹی بلز  میں ہی نہیں بلکہ اشیائے خور ونوش کی قیمتوں میں 0.9 فیصد دیکھا گیا جن میں سبزیوں کی قیمتوں میں ہونے والا اضافہ 6.8 فیصد جبکہ ریسٹورانٹ سیکٹر میں 2.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس کے علاوہ ٹرانسپورٹیشن سیکٹر میں 1.8 فیصد جب کہ سروسز میں 1.1 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس کے برعکس جن چیزوں کی قیمت میں کمی ہوئی ان میں فرنیچر کی قیمتوں میں 3.2 فیصد جبکہ ملبوسات کی قیمتوں میں 4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

Comments

- Advertisement -