اشتہار

وزیراعلیٰ سندھ کو جاتے جاتے توہین عدالت کا نوٹس مل گیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : سپریم کورٹ  نے گجرنالہ،اورنگی نالہ متاثرین کی بحالی کا کیس میں وزیراعلیٰ سندھ کوتوہین عدالت کانوٹس جاری کردیا اور چیف سیکرٹری، کمشنر کراچی اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو کل طلب کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجر نالہ عمل درآمد کیس میں وزیراعلی سندھ کے خلاف توہین عدالت درخواست کی سماعت ہوئی۔

فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 25 اکتوبر 2021 میں آخری حکم دیا، جس پر جسٹس محمد علی مظہر کا کہنا تھا کہ توہین عدالت درخواست کیوں دائر کی اب آپ نے؟ تو فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ کہ دو سال ہوچکے کسی ایک شخص کو گھر نہیں ملا، سندھ حکومت نے اورنگی، گجر نالوں کے متاثرین کی حامی بھری۔

- Advertisement -

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سندھ حکومت نے دو سال میں بحالی کا پلان دیا، آپ دو تین ماہ پہلے ہی سپریم کورٹ آگئے، جس پر فیصل صدیقی ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پہلے اس لیے آئے کیونکہ کوئی ایک کام نہیں ہوا، گھروں کے علاوٴہ سوک سہولیات بھی دینا تھیں،سندھ حکومت کو ہر ماہ پیش رفت رپورٹ دینا تھی۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ کیا چیف سیکرٹری کی کوئی رپورٹ پیش ہوئی؟ اب تو وزیراعلی سندھ ایک دو روز میں چلے جائیں گے۔

فیصل صدیقی ایڈووکیٹ نے بتایا کہ دو سالوں میں متاثرین کو چار چیکس دینا تھے، یہ چیک کرایے کی مد میں دینا تھے، چار میں سے صرف دو چیک ادا کیے گئے تو جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ کیا متاثرین نے سندھ حکومت سے رابطہ کیا؟ کیا اس معاملے میں کوئی فوکل پرسن ہے؟ کیونکہ غریب آدمی براہ راست وزیراعلی سندھ سے کیسے رابطہ کرے گا؟ غریب آدمی تو وزیراعلی سندھ ہاوٴس میں داخل نہیں ہوسکتا۔

سپریم کورٹ نے گجر نالہ، اورنگی نالہ متاثرین کیس میں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری، کمشنر کراچی ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو طلب کرلیا۔

سپریم کورٹ نے کہا کہ وزیراعلی سندھ کی طلبی کا معاملہ چیف سیکرٹری کی رپورٹ کے بعد کریں گے، وزیراعلی ایک دو روز کے رہ گئے، انہیں جیل بھیج کر کیا کریں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں