اشتہار

آئی ایم ایف معاہدہ کیسے ممکن ہوگا؟ شبرزیدی نے شرائط بتادیں

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اس تاثر کو رد کردیا ہے کہ امریکا میں ہونے والی آئی ایم ایف میٹنگ میں پاکستان کو ڈسکس کیا جارہا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی نے کہا کہ امریکا میں آئی ایم ایف کی اسپرنگ میٹنگ ہورہی ہے تاہم پاکستان سے متعلق کوئی مخصوص میٹنگ نہیں ہورہی ہیں واضح ہے کہ اس وقت پاکستان کا معاملہ آئی ایم ایف کی کسی ٹیبل پرنہیں۔

سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پوچھ رہا کہ کیا معاشی حالات کوآگےچلاسکیں گے؟ حکومت معاشی حالات پرآئی ایم ایف کو سمجھانے سے قاصر ہے، اسحاق ڈارصاحب کواندازہ ہوچکا کہ بڑا مشکل وقت ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے دعویٰ کیا کہ آئی ایم ایف قسط اسی وقت دےگا جب آپ اگلےپروگرام کی حامی بھریں، موجودہ حکومت سیاسی طورپراگلےآئی ایم ایف پروگرام پرراضی نہیں ہوناچاہتی مگر مخدوش مالی حالات کے سبب اگلے پروگرام کیلئےرضامند ہوناحکومت کی مجبوری بن جائےگا۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شبر زیدی کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف پروگرام کسی مرض کاعلاج نہیں ہونےوالا، حالات عام آدمی کے برداشت سے باہر ہوچکے ہیں، حل یہ ہے کہ مینڈیٹ والی حکومت آئےاورآگےبڑھاجائے۔

انہوں نے موجودہ حکومت سے سوال کیا کہ معاشی بحالی کیلئےایک سال میں آپ نے کوئی پروگرام دیا؟ کیا انہوں نےبجلی کی بچت کی،کابینہ کاحجم کم رکھا؟علاج یہ ہے کہ ایسی حکومت لائی جائےجس کے پاس مینڈیٹ ہو، جب تک الیکشن نہیں ہونگےسیاسی استحکام نہیں آئیگامعاشی استحکام ممکن نہیں۔

سابق چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ مجھے پورے ملک میں عام انتخابات جولائی میں ہوتے نظر آرہے ہیں، کیونکہ موجودہ حکومت پنجاب کے الیکشن کو آگے نہیں لے جاسکے گی، مجبورا حکومت معاہدے پر آئے گی اور جولائی میں الیکشن ہوجائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں