تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے آئین پر حملے کا فیصلہ کرلیا ہے، شاہ محمود قریشی

پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے آئین پر حملے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کل وزیراعظم کی زیرصدارت ایک مشاورتی اجلاس ہوا جس کا سامنے آنے والا اعلامیہ قابل غور ہے، لگتا ہے کہ ن لیگ کی قیادت نے آئین پر حملے اور عدالت کو دباؤ میں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے 3 ججز کیخلاف ریفرنس دائر کرنے کی بات کرکے ججز پر حملہ آور ہونے کی کوشش کی ہے۔

شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی جو 73 کے آئین پر فخر کرتی تھی اب اس کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جو آئین بھٹو نے بنایا وہ زرداریوں نے برباد کر دیا۔ آج آئینی شکنی ہو رہی ہے بلاول خاموش ہے، لگتا ہے کہ بھٹو کے نواسے نے بھی اپنے نانا بھٹو کے آئین پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اسحاق ڈار نے ایٹمی اثاثوں پر جملے کہے لیکن بلاول میں جواب دینے کی جرات نہیں ہوئی۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وزیراعظم نے سینیٹ کے فلور پر دعوت دی تھی اور کہا تھا کہ سیاستدانوں کو مل بیٹھ کر تبادلہ خیال کرنا چاہیے لیکن کل کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی سے گفتگو نہیں ہوگی۔ یہ ایک طرف کہتے ہیں اسمبلی میں آکر کردار ادا کرو اور دوسری جانب اب اسمبلی میں جانے کے لیے رکاوٹ بن رہے ہیں۔ یہ ایسی اپوزیشن چاہتے ہیں جو حکومت کی زبان بولے۔ اب سیاسی جماعتوں کا امتحان ہے۔

سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ میں اہم کیس کی پیشرفت ہوگی۔ کل ہم عدالت عظمیٰ جائیں گے اور چیف جسٹس و سپریم کورٹ سے اظہار یکجہتی کریں گے۔ کیس کی سماعت پر عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل کو بلا کر ان سے سوالات کیے تھے لیکن وہ ٹھوس جوابات نہ دے سکے۔ سپریم کورٹ کو آئین کی تشریح کا اختیار ہے اور ہماری نظر میں آئین میں کوئی ابہام نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے الیکشن میں تاخیر کیلئے ہر راستہ استعمال کیا۔ شاید یہ آئینی ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ کے اختیارات محدود کرسکیں لیکن آزاد عدلیہ کے بغیر خود مختارجمہوریت ہو ہی نہیں سکتی۔ اب پاکستان کی سیاسی جماعتوں کو فیصلہ کرنا ہوگا اور آئین کے ساتھ کھڑی ہونے والی جماعتوں کو ایک جگہ متحد ہونا ہوگا۔ آئین کی بقا کا معاملہ ہے، دیکھتے ہیں کون کہاں کھڑا ہوتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آئین پر ضرب لگانے کی کوشش کی گئی وکلا آئین کے محافظ بنیں گے اور انہوں نے یہ واضح پیغام دے بھی دیا ہے کہ آئین شکنی پر وہ اس کے تحفظ کے لیے باہر نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس دلدل سےنکلنے کے لیے قوم کی نظریں عمران خان پر لگی ہوئی ہے۔ عمران خان آئین کے ساتھ کھڑے تھے اور کھڑے رہیں گے اور آئین کا دفاع کریں گے۔ سب کو مل کر اس فسطائیت کا مقابلہ اور آئین کا دفاع کرنا ہے۔ گزشتہ روز ایم ڈبلیو ایم کی قیادت سے ملاقات کی تھی اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ آئین کی پاسداری کیلیے کھڑے ہوں گے۔ پرویزالٰہی نے گزشتہ روز ایم کیو ایم قیادت سے رابطہ کیا تھا، ان کی اپنی سوچ ہے اور وہ آزاد وخودمختار ہیں۔

Comments

- Advertisement -