پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ مریم نواز نے ایک بار خود اپنے والد کو بے نقاب کردیا تھا بعد میں شرمندگی کا احساس ہوا تو ویڈیو ڈیلیٹ کرنا پڑی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ مریم نواز نے ایک بار خود اپنے ہاتھوں سے اپنے والد نواز شریف کو بے نقاب کیا۔ انہوں نے اجمل قادری کی ویڈیو شیئر کرکے کہا کہ اس شخص کو عمران خان نے اسرائیل بھیجا تھا۔ دوسری جانب اجمل قادری خود کہہ رہا تھا کہ بی بی مجھے آپ کے والد نے بھیجا تھا۔
شہباز گل نے کہا کہ ساری زندگی انہوں نے عمران خان کو یہودی ایجنٹ کہا ہے، لیکن ان کی پہلی حکومت میں اجمل قادری کواسرائیل بھیجا گیا۔ دوسری حکومت آئی تو احمد قریشی کو وفد کیساتھ اسرائیل بھیجا گیا۔ مریم نواز کو مریم نواز کو بعد میں اپنی اس ویڈیو پر شرمندگی کا احساس ہوا اور ویڈیو ڈیلیٹ کرنا پڑی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ لوگ جس تھالی میں کھاتے ہیں اس میں سوراخ کر دیتے ہیں۔ 2006 میں انہوں نے سعودی عرب میں ایک باریک کام کیا۔ سعودی اصولوں کے مطابق اس وقت اسرائیل کیساتھ کام کی اجازت نہیں تھی۔ انہوں نے سعودی عرب میں بیٹھ کر اسرائیل کیساتھ کاروبار شروع کیا۔ سعودی حکومت کو جب پتہ چلا تو انہوں نے اس خاندان کی سرزنش کی تھی۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ ایک طرف قطری خط آتے ہیں جنہیں یہ اپنے مفاد کے لیے استعمال کرتے ہیں دوسری جانب مسجد اقصیٰ کے امام کا خط آتا ہے، جس میں عمران خان کیلیے دعائیں ہوتی ہیں۔ محترمہ یہ عزت ایسے ہی نہیں ملتی اس کیلئے محنت اور جدوجہد کرنا ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کیخلاف فارن فنڈنگ کیس نہیں ممنوعہ فنڈنگ کیس ہے۔ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پیسہ واپس لیا جا سکتا ہے، پارٹی کالعدم نہیں ہوتی۔ الحمدللہ پی ٹی آئی کیخلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس بھی ثابت نہیں ہوا۔ عدالت فیصلہ دے چکی ہے تمام پارٹیوں کے کیس کا فیصلہ ایک ساتھ سنایا جائے۔ ہم بھی کہتے ہیں الیکشن کمیشن فارن یا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فوری فیصلہ کرے اور یہ فیصلہ ہائیکورٹ کے فیصلے کے عین مطابق کرے۔
شہباز گل نے کہا کہ رانا ثنا اللہ آج بیٹھ کر عدالت کی توہین کر رہے تھے۔ وہ آج پھر بیٹھ کر دھمکیاں دے رہے تھے۔ الیکشن کمیشن تو ان کی جیب کی گھڑی ہے۔ جان کر ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے تاکہ پی ٹی آئی کو نقصان ہو۔ رانا ثنا اللہ عمران خان کو گالیاں نہ دیں، اپنی وزارت داخلہ کریں۔