تازہ ترین

شعیب اختر نے 21 سال بعد اہم انکشاف کر دیا

پاکستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر آج کل اپنے متنازع بیانات کے باعث خبروں میں ہیں اب انہوں نے 21 سال بعد ایک اور اہم انکشاف کر دیا ہے۔

راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور سابق قومی ٹیسٹ کرکٹر شعیب اختر جو ان دنوں اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے خبروں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ اب انہوں نے 21 سال قبل 2002 کے دور کا اہم انکشاف کر دیا ہے۔

شعیب اختر نے ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں انکشاف کیا کہ 2002 میں انہیں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کپتانی کی پیشکش کی گئی تھی۔

سابق اسپیڈ اسٹار نے اس وقت کپتانی کی پیشکش قبول نہ کرنے کو کرکٹ بورڈ میں عدم استحکام، بد انتظامی وجہ قرار دیا اور کہا کہ 2002 میں جب انہیں ٹیم کا کپتان بنانے کی پیشکش کی گئی اس وقت بار بار کپتانوں کی تبدیلی اور فٹنس کی وجہ سے یہ ذمے داری لینے سے انکار کردیا تھا۔

شعیب اختر نے کہا کہ کپتان کی پیشکش کے وقت انہیں فٹنس مسائل نے بھی گھیر رکھا تھا اور وہ اس وقت ملک کے لیے 5 میچوں میں سے 3 کھیلنے کے لائق تھے کیونکہ وہ میرے کیریئر کے آخری لمحات بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں: شعیب اختر کی بابر اعظم پر تنقید، کامران اکمل نے سابق بولر کو کرارا جواب دے دیا

واضح رہے کہ شعیب اختر نے 1997 میں اپنے انٹرنیشنل کرکٹ کیریئر کا آغاز وسیم اکرم کی قیادت میں کیا تھا۔ ان کا کیریئر انجریز کے ساتھ تنازعات سے بھی بھرپور رہا۔

دنیا کے تیز ترین بولر کا اعزاز پانے والے پاکستانی اسٹار نے ملک کی نمائندگی کرتے ہوئے 46 ٹیسٹ اور 163 ون ڈے میچز کھیلے۔

Comments

- Advertisement -