تازہ ترین

آئی ایم ایف اب کیا مطالبہ کرے گا؟ سابق وزیر خزانہ نے بتادیا

سابق وزیر خزانہ اور رہنما پی ٹی آئی شوکت ترین کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نے معیشت کو فری فال میں چھوڑا جس کے باعث یہ گرتی چلی گئی، صورت حال کے ذمے دار یہ خود ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘دی رپورٹرز’ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین نے آئی ایم ایف کے وفد کی پاکستان آمد سے متعلق خبروں پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے کیساتھ معاہدہ اب ان کی شرائط کے مطابق ہی کیاجائےگا، حکومت نے تو چند شرائط پر قبل از وقت ہی عملدرآمد شروع کردیا ہے۔

شوکت ترین نے کہا کہ سرکولر ڈیٹ سے متعلق بھی آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرناہوگا، موجودہ حکومت نے پی ڈی ایل پر850ارب کا معاہدہ کیا تھا جبکہ چھ ماہ میں صرف200ارب جمع کیا،پیٹرول لیوی میں ہی650ارب روپےکم ہیں،اس کے علاوہ ریونیو بھی توقع سے کم ہے، یہی نہیں ایف بی آرمیں400ارب روپےکم ہیں۔

سابق وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے نزدیک پاکستان کے ہدف سے3.2ٹریلین  روپے شارٹ ہیں،ایسی صورت حال میں آئی ایم ایف مطالبہ کرے گا کہ بجلی،گیس کی قیمتیں بڑھائیں اور مزید ٹیکس لگائیں۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی ان شرائط کو مکمل کریں گےتو وہ ایک بلین ڈالر ریلیزکرے گا، ایسی صورت میں آئی ایم ایف کیساتھ دیگرادارے بھی جڑجائیں گےجو پیسے دیں گے۔

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جب یہ لندن سےنکلا تو ڈالر گرنا شروع ہوگیا،یہ کہتا تھا کہ ڈالر کی اصل قیمت200سےنیچے ہونی چاہیے،اسحاق ڈار الزام عائد کرتا رہا کہ مفتاح اسماعیل نےسخت شرائط پرآئی ایم ایف کیساتھ معاہدہ کیا وہ کہتا تھا کہ آئی ایم ایف کیساتھ شرائط کو ری اسٹرکچرکراؤں گا۔

اسحاق ڈارنےجو بھی باتیں کی تھیں ایک بھی پورا نہیں کیا، آج دیکھ لیں ڈالر کی قیمت کہاں پہنچ چکی ہے،اسحاق ڈارکو ذمہ داری دی گئی ہےتو وہ اسےنبھائیں۔

پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا جاتا ہےکہ بارودی سرنگیں چھوڑ گئے تھے،چلیں بارودی سرنگیں پھلانگ کر آپ نےآئی ایم ایف کیساتھ ایک اور معاہدہ کرلیا، اب جو معاہدہ کیا اسے تو پورا کریں۔

شوکت ترین نے کہا کہ رجیم چینج کے وقت سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا،سیاسی عدم استحکام ختم کرنے کیلئے عمران خان الیکشن کا فیصلہ کیا اور عام انتخابات کی راہ ہموار کرنے کے لئے اپنی دو اسمبلیوں کی قربانیاں دیں۔

پی ڈی ایم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کی کارکردگی عوام نو ماہ میں دیکھ چکےہیں،یہ لوگ ہمیں ڈرا دھمکا کرالیکشن میں تاخیرچاہتے ہیں جو نہیں ہوسکےگا،عدالتیں موجودہیں،الیکشن میں تاخیرکی گئی تو ہم عدالتوں میں جائیں گے۔

شوکت ترین نے مزید کہا کہ عوام کہتی ہے کہ ہماراحق ہےکہ وہ لوگ ہم منتخب کرینگےجو ہم پرحکومت کرتےہیں، شہباز حکومت کو کہتا ہوں کہ الیکشن کال کرائیں تاکہ نئی حکومت آئےاور وہ فیصلےکرے،ہم نےپلان بنایاہوا ہےاس گڑھے میں سے ملک کو کیسےنکالنا ہے؟

Comments

- Advertisement -