اشتہار

سوشل میڈیا پر نوجوان کی موت کی جھوٹی خبروں سے اہلخانہ شدید اذیت میں مبتلا

اشتہار

حیرت انگیز

سرکاری اہلکار کے انتقال کی جھوٹی خبریں سوشل میڈیا پر پھیلانے سے اہلخانہ شدید ذہنی اذیت میں مبتلا ہوگئے۔ محی الدین کو زندہ دیکھ کر گھروالوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

بھارت میں آئے دن عجیب و غریب واقعات پیش آتے رہتے ہیں اس بار تلنگانہ کے ضلع نرمل میں ایک مسلمان نوجوان کے انتقال کی جھوٹی افواہ سوشل میڈیا پر وائرل کر دی گئی۔

محمد الماس محی الدین جو کہ ضلع نرمل میں ایگری کلچر ڈپارٹمنٹ میں ملازم ہیں، کسی نے اپنی بھڑاس نکالنے کے لیے سوشل میڈیا پران کی تصویر کے ساتھ انتقال کی جھوٹی خبریں پوسٹ کیں اور جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئیں۔

- Advertisement -

موت کی جھوٹی خبریں پھیلنے کے بعد ان کے دوست احباب اوررشتہ دار کو کافی پریشانی اٹھانا پڑی۔

تاہم محمد الماس محی الدین نے ذرائع ابلاغ سے رابطہ قائم کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا تعلق نرمل ڈسٹرکٹ مدہول تعلقے سے ہے اور وہ زندہ سلامت ہیں۔

محمد الماس کا کہنا تھا کہ میں ڈیپارٹمنٹ آف ایگریکلچر مدھول نرمل ڈسٹرکٹ تلنگانہ میں ملازم ہوں کسی نے سوشل میڈیا پرمیرے انتقال کی جھوٹی خبر پھیلا کر ہمیں پریشان کرنے کی کوشش کی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں