تازہ ترین

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

معاشی بحران کے سبب ’سوپ کچن‘ کی طلب میں اضافہ

کیوبا میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے سبب ’سوپ کچن‘ کی طلب میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور لوگوں کی بڑی تعداد اپنا پیٹ بھرنے کیلئے یہاں کا رخ کررہی ہے۔

غریب اور مستحق افراد کو مفت کھانے کی فراہمی کے ادارے کوئسیکوابا میں گزشتہ کافی عرصے سے اب ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 4ہزار افراد کو روزانہ ناشتہ، دوپہر کا کھانا اور رات کا کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کوئسیکوابا کئی دہائیوں پرانا منصوبہ ہے جسے ثقافتی اور کمیونٹی گروپس، بیرون ملک سے عطیات اور لوگوں کی جانب سے دیے گئے عطیات کے ذریعے مالی اعانت کی جاتی ہے۔

ان عطیات سے لوگوں کو چاول، پھلیاں، چینی، کوکنگ آئل اور کافی جیسی بنیادی اشیاء پر مشتمل ماہانہ راشن بھی مفت فراہم جاتا ہے کیونکہ موجودہ ملکی معاشی بحران کے نتیجے میں اشیائے خوردونوش کی قلت اور ان کی قیمتیں بہت زیادہ ہوگئی ہیں جس نے ضرورت مند شہریوں کو کھانے پینے کے لیے دیگر ذرائع کی طرف دیکھنے پر مجبور کردیا ہے۔

اس کے علاوہ اس منصوبے کے تحت ہوانا کے باہر سان انتونیو ڈی لاس بانوس میں ایک پناہ گاہ بھی قائم کی گئی ہے جہاں بے گھر لوگوں کو رہائش بھی فراہم کی جائے گی۔ فی الحال اس پناہ گاہ میں 53افراد مقیم ہیں لیکن عنقریب اس میں مجموعی طور پر 570 افراد کو رکھا جائے گا۔

کوئسیکوابا کے لاجسٹک کوآرڈینیٹر اوکٹاویو ڈومینگیز کے مطابق ’سوپ کچن‘ کا عملہ ان ضرورت مندوں کے لیے ڈیلیوری سروس بھی فراہم کرتا ہے جو وسطی ہوانا میں قائم ’سوپ کچن‘ تک نہیں پہنچ سکتے۔

ڈومنگیز نے کہا کہ ہر روز ہمیں 30، 40، 50 نئے آرڈر موصول ہوتے ہیں، ہم ہر آنے والے کو کھانا کھلاتے ہیں، اس کی کوئی شرط نہیں ہے ہم یہ نہیں پوچھتے کہ وہ کتنا کماتے ہیں اور ہم ان سے کوئی معاوضہ نہیں لیتے۔

کیوبا کے مقامی رہنما اینریک الیمان نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ بہت سے لوگ جو کوئسیکوابا کی دہلیز پر آتے ہیں، حالیہ معاشی بحران کی وجہ سے ہونے والے شدید معاشی مسائل سے دوچار ہیں اوسر اس منصوبے کا مقصد انہیں پناہ اور خوراک کی فراہمی ہے۔

Comments

- Advertisement -