اسلام آباد: ترجمان الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے جو آئین، قانون اور مینڈیٹ کے مطابق کام انجام دے رہا ہے جبکہ اس کے سوا کوئی کام نہیں کر رہا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں ترجمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کسی سے ڈائریکشن نہیں لے رہا، کمیشن اپنی آئینی اور قانونی ذمہ داریوں کو بھرپور انجام دے رہا ہے اور مکمل غیر جانبدار، بلا خوف و خطر اور آزادانہ طور پر کام کر رہا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن تشکیل کردہ بینچوں سے اب تک سیکڑوں پٹشنرز کا فیصلہ کر چکا، مدت ختم ہونے کے بعد سینیٹ کی 48 نشستوں پر کامیاب الیکشن کرایا، قومی اسمبلی کے 19حلقوں جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے 40 حلقوں میں ضمنی انتخابات کا پُرامن انعقاد یقینی بنایا۔
ترجمان نے کہا کہ ادارہ اب بھی 65 قومی اسمبلی کے حلقہ جات پر انتخابات کرا رہا ہے، پورے ملک میں 2021-22 میں کنٹونمنٹ بورڈز انتخابات کا انعقاد کیا گیا، کمیشن نے 2022 میں بلوچستان اور سندھ کے بلدیاتی انتخابات کو یقینی بنایا۔
’عام انتخابات کے لیے حلقہ بندیوں کا کام کامیابی سے مکمل کیا گیا۔ انتخابی فہرستوں کو نئے سرے سے مرتب کرنا بہت بڑا کام تھا۔ کمیشن نے انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی کر کے 7 اکتوبر 2022 کو شائع کر دیں۔ انتخابی فہرستیں آئندہ عام انتخابات کے لیے اپ ڈیٹ کی گئیں۔‘